16 اکتوبر ، 2016
پیپلزپارٹی کی سلام شہداء ریلی کا بلاول ہاؤس سے آغاز ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ریلی کی قیادت کررہے ہیں، خصوصی ٹرک پران کے ہمراہ سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سمیت مرکزی رہنما موجود ہیں۔
ریلی کے آغاز سے قبل فریال تالپور نے بلاول بھٹو زرداری کے بازو پر امام ضامن باندھا۔سوا ایک بجے شروع ہونے والی ریلی شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی کارساز پر ختم ہوگی، اس دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 4مقامات پر خطاب کریں گے، بھٹو زرداری کا شرکا سے پہلا خطاب بلاول ہاؤس چورنگی پر متوقع ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ریلی سے جمہوریت کو تقویت ملے گی جبکہ پی پی رہنما آغا سراج درانی کہتے ہیں کہ آج کی ریلی بہت بڑی اور تاریخی ہوگی ۔
ریلی میں بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری سمیت پی پی کی خواتین رہنما شریک ہیں،جن میں فریال تالپور، شیریں رحمان، شہلا رضا ،روبینہ قائمخانی و دیگر شامل ہیں۔
سانحہ کارساز کی یاد میں سلام شہدا ریلی کے سلسلے میں ڈرگ روڈ سے بلوچ کالونی تک شارع فیصل کےدونوں ٹریک بندکردیے گئے ۔جانثارانِ بینظیر بھٹو کےایک ہزار جیالے سیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔
جیالوں کا جوش و جذبہ قابل دید ہے ، جو ڈھول کی تھاپ پر رقص کررہے ہیں، کراچی میں پیپلز پارٹی کی ریلی میں جوشیلے جیالوں نے تو رنگ جمایا ہی ہے، حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے بھی کراچی آنے والے قافلوں میں بھی جوش عروج پر ہے۔
کراچی میں پیپلزپارٹی کے تحت نکالی جانے والی ریلی کے سلسلے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ادھربلاول ہاؤس کے قریب سے مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ زون مشکوک شخص کے پاس سے موبائل فون برآمدہوا ہے۔
ثاقب اسماعیل میمن کا کہنا ہے کہ حراست میں لیا گیا شخص مشکوک انداز میں وڈیو بنارہا تھا۔