22 جون ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ میں آئی ایس آئی کی جانب سے سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق اصغر خان کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے موقع پر جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ موجود تھے تاہم ان کے وکیل اکریم شیخ علاج کی وجہ سے نہیں آئے۔ سماعت کی ابتداء میں اٹارنی جنرل عرفان نے قادر عدالت کو بتایاکہ آئی ایس آئی کے سیاسی سیل کا نوٹی فکیشن ا نہیں مل سکا ، حبیب بنک اور مہران بنک کمیشنز رپورٹس پر وزارت قانون کا جواب آگیا ہے، جس کے مطابق جسٹس (ر) الیاس اور شاہدحامد نے سوالات کے جواب دیئے ہیں،اس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ کچھ کارروائی ہوئی پھر کاغذات وزارت قانون کو دے دئیے گئے ، کمیشن رپورٹس آنے کے بعد کئی حکومتیں بدلیں، نہیں معلوم کس نے کیا کردیا۔ عدالت نے سیکریٹری قانون کو حکم دیا کہ حبیب بنک اسکینڈل سے متعلق تمام دستاویز تلاش کی جائیں اور جیونیوز کے سینئر اینکر حامد میر نے جو کمیشن رپورٹ دی ، اس کے مصدقہ ہونے کے سوال پر جواب دیا جائے۔اس موقع پر وزارت دفاع کے نمائندے نے بھی آئی ایس آئی میں پولیٹیکل سیل قائم کیئے جانے کے نوٹی فکیشن سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔