06 نومبر ، 2016
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کے لئے نئی دوا ہائیڈرو آکسی یوریا کا استعمال شروع کردیا ہے۔ طبی ماہرین اور مریضوں نے بھی نئی دوا کے اثرات کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
چارسدہ سے تعلق رکھنے والا 8 سالہ سعید اللہ بچپن ہی سے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہے، اسے ہر مہینے 2 سے 3 بار خون لگوانے کی ضرورت ہوتی ہے۔انتقال خون کے تکلیف دہ عمل سے بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے ہائیڈرو آکسی یوریا دوائی کے استعمال کی تجویز دی ، اس دوائی کے استعمال کی بدولت 3 سال تک خون لگوانے کی ضرورت نہیں پڑی ۔
قومی مرکز امراض خون کے مطابق خیبر پختونخوا میں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا 248 بچوں کوہائیڈرو آکسی یو ریاکی دوا دی گئی ، مریضوں میں 51 کو ایک سال سے خون نہیں لگوایاگیا جبکہ197 مریضوں کو خون لگوانے کا دوارنیہ بڑھ گیا ہے۔
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق ہر سال صوبے میں تھیلیسیمیا کے 2 ہزار نئے مریضوں کو رجسٹرڈ کیا جاتا ہے۔ ماہرین نے اس مرض کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ خاندانوں میں شادیوں کو قرار دیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کوہائیڈرو آکسی دوائی کے استعمال سے تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں میں خون کے نئے خلیات بنتے رہتے ہیں، جس سے مریضوں کو خون لگوانے کی ضرورت بہت کم پڑتی ہے ۔