11 نومبر ، 2016
مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے مسلسل 18 ویں جمعہ کوبھی سری نگر کی جامع مسجد میں کشمیریوں کو نماز ادا نہ کرنے دی، مارچ میں شریک حریت رہنما میر واعظ کو پولیس نے گرفتار کرلیا، اورسید علی گیلانی کو ان کی رہائش گاہ پر بند کردیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے خلاف آج کشمیری یوم استقلال منا رہے ہیں۔ خوفزدہ انتظامیہ نے سری نگر میں کرفیو لگا رکھا ہے۔
آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کیلئے سید علی گیلانی کو حیدر پورہ میں ان کی رہائش گاہ پر بند کردیا گیا، جبکہ مارچ میں شریک میر واعظ عمر فاروق کو قابض بھارتی پولیس نے گرفتار کرلیا،حریت رہنماؤں نے بھارتی ظلم وستم کے خلاف آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے۔
ادھر کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکےپاوا شیل سےایک لڑکی جاں بحق ہوگئی،اس طرح وادی میں چار ماہ کے دوران شہادتوں کی تعداد113 ہوگئی ہے ۔
دوسری جانب استقلال مارچ کےلیے نکلنے والے مظاہرین پربھارتی فورسزکی فائرنگ،آنسو گیس کی شیلنگ،متعدد افراد زخمی ہوگئے،گزشتہ روزگرفتارکیےجانےوالےحریت رہنمایاسین ملک کوسینٹرل جیل بھیج دیاگیا ہے،یاسین ملک کو115روز کی حراست کے بعد29 اکتوبرکورہاکیاگیاتھا۔