01 دسمبر ، 2016
برازیلی طیارہ فضا سے گر کر کیسے تباہ ہوا، ستتر آدمی ذرا سی لاپروائی کی بھینٹ چڑھ گئے ،پائلٹ نے پرواز سے پہلے فیول چیک نہیں کیا اور دوران پرواز فیول ختم ہوگیا ، طیارہ کے پاس ہنگامی لینڈنگ کا بھی آپشن نہیں بچا تھا۔
صبح دفتر جانے سے پہلے آپ گاڑی کا آئل، بیٹری کا پانی اور فیول ضرور چیک کرتے ہوں گے، اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو گاڑی بند ہوسکتی ہے لیکن فکر کی بات نہیں کیونکہ راستے میں کئی فیول اسٹیشن آئیں گے۔
اور اگر آپ طیارے کے پائلٹ ہوں تو؟ ایندھن کم ہو تو آپ دور کی پرواز کیسے اڑا سکتے ہیں؟ لیکن تین دن پہلے یہی ہوا، ایک برازیلی پائلٹ نے فیول چیک نہیں کیا اور جہاز اڑادیا، یہ چارٹرڈ طیارہ برازیل سے کولمبیا جارہا تھا اور اس میں ایک کلب فٹبال ٹیم سمیت 77 افراد سوار تھے۔
پائلٹ کو بیچ سفر میں یاد آیا کہ فیول ختم ہورہا ہے، اتنا وقت بھی نہیں ملا کہ جہاز اتار کے ایندھن بھر لے، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے جو گفتگو کی، اس کی آڈیو سامنے آگئی ہے۔
اس گفتگو میں پائلٹ بتارہا ہے کہ اس کے پاس ایندھن ختم ہوگیا ہے،حادثے کی تحقیقات سے بھی اس کی تصدیق ہوئی ہے، حادثے کے مقام پر جہاز کے ٹکڑے تو ملے لیکن تیل نہیں ملا، تیل نہیں تھا اس لیے کوئی دھماکا بھی نہیں ہوا، عام طور پر طیاروں میں پرواز کے لیے درکار ایندھن سے آدھا گھنٹا زیادہ پرواز کا فیول ہوتا ہے، اس حادثے میں صرف چھ افراد زندہ بچے۔