08 دسمبر ، 2016
قومی ائیرلائن کے بدقسمت طیارے کے فرسٹ پائلٹ آفیسر احمد منصور جنجوعہ نے روانگی سے قبل اپنے دوست عطاء سے موبائل فون پر آخری مرتبہ بات چیت کی، احمد جنجوعہ ہونہار طالب علم ، بہترین فٹبالر اور اچھے دوست تھے۔
فضائی حادثے میں جاں بحق ہونے والے قومی ائیرلائن کے فرسٹ آفیسر احمد منصور جنجوعہ ہونہار طالب علم تھے، اپنے والد کی طرح انہوں نے بھی ہوابازی کے شعبے کو کیریئر بنایا، راولپنڈی فلائنگ کلب سے پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کی ۔
احمد کے والد منصور جنجوعہ بھی قومی ائیرلائن کے پائلٹ تھے اور فلائنگ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے، احمد جنجوعہ اوورسیز فٹبال کلب کے ممبر اور اچھے فٹبالر تھے۔
بدقسمت طیارے کے26 سالہ فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ نے چترال سے روانگی سے قبل دوست عطاء سے گفتگو کی اور بتایا کہ اسلام آباد پہنچنےپر والد صاحب کی قبر پر فاتحہ پڑھی تھی ۔
احمد نے اپنے دوست سے بات چیت میں کہا کہ اب واپسی کے لئے چترال سے روانہ ہورہے ہیں لیکن یہ سفر ان کیلئے سفر آخرت ثابت ہوا۔احمد کے دوست اپنے پیغامات میں ان سے اپنی بھرپور محبت کا اظہارکررہے ہیں۔