08 دسمبر ، 2016
وزیراعظم نوازشریف نے سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کو اے ٹی آر طیارہ حادثے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات فوری مکمل کرنےکی ہدایت کردی ، وزیراعظم کا کہناہے انکوائری کمیٹی میں ایئرفورس کےسینئر افسر کوشامل کرکے اصل حقائق عوام کے سامنے لائےجائیں۔
چترال سے اسلام آباد آنے والے پی آئی اے طیارے کو حویلیاں میں حادثہ کیوں پیش آیا،، وجوہات جاننے کے لیے ہو رہی ہیں تحقیقات ،اسی سلسلے میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، سیکریٹری سول ایوی ایشن ، پی آئی اے کے چیئرمین اورسی ای او نے ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ دی۔
وزیراعظم کو بتایاگیاکہ حادثے کی جگہ سے شواہد جمع کرکے تحقیقات کا عمل شروع کردیاگیاہے، بدقسمت طیارے کے کپتان کا 10 ہزار گھنٹے سے زائد فلائنگ کا تجربہ تھا، معاون پائلٹس اور عملہ بھی تجربہ کار اور انتہائی قابل تھا،طیارے کا پرواز سے قبل مکمل معائنہ کیا گیا تھا اور اسے پرواز کے لیے فٹ قرار دے کر اڑنے کی اجازت دی گئی۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ اہم ہےکہ غیرجانبدارانہ تحقیقات جلد مکمل ہوں اور انہیں عوام کےسامنےلایاجائے،انہوں نےہدایت کی کہ انکوائری کمیٹی میں پاکستان ایئرفورس کا ایک سینئر افسر کو شامل کیاجائے ، پی آئی اے حکام فوری طور پر متاثرہ خاندانوں کے پاس جائیں اور ان کی ہرممکن معاونت کریں ،وزیراعظم نے لاشوں کی شناخت کا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔