27 جون ، 2012
اسلام آباد… وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آئین پارلے منٹ کی پیدوار ہے ،پارلے منٹ کو آئین نے نہیں بنایا،پارلے منٹ سپریم ہے، نیا آئین اور نئے ادارے بنانے کی طاقت رکھتی ہے ان کاکہناہے کہ میثاق جمہوریت میں طے تھا کہ ایک نئی آئینی عدالت بنائی جائے گی،نوازشریف دست خط کرکے اب پیچھے ہٹ رہے ہیں لیکن ہم اب بھی تیارہیں۔ اسلام آباد میں ایک نجی یونی ورسٹی کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہاکہ آئین نے پارلے منٹ نہیں بنائی بلکہ یہ پارلے منٹ ہے جس نے آئین بنایا اور چاہئے تو نیا آئین بنادے ۔ ان کا کہناہے کہ پارلے منٹ ہی سپریم ہے،موجودہ اداروں کو ختم کرکے نئے ادارے بنانے کی طاقت رکھتی ہے،وزیر اطلاعات نے کہاکہ میثاق جمہوریت میں طے ہوا کہ ایک نئی عدالت بنائی جائے گی،نوازشریف دست خط کرکے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہاکہ سپریم کورٹ میں این آر او عملدرآمد پر پہلے بھی آئین کے مطابق جواب دیا اب بھی آئین کے مطابق جواب ہوگا،لاہور ہائی کورٹ میں صدر کے دو عہدوں کی پیٹیشن پر حکومت موقف دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صدر زرداری پارٹی کے سربراہ نہیں،خصوصی حالات میں انہیں شریک چئیرمین بنایا گیاجبکہ زرداری منتخب صدر اور پارلے منٹ کا حصہ ہیں اورہائی کورٹ میں آئین و قانون کے مطابق جواب دیاجائیگا،وزیر اطلاعات نے کہاکہ نوازشریف یا عمران خان میں ہمت ہے تو اپنے سوا کے کسی پارٹی ورکر کو وزیراعظم نامزد کرکے دکھائیں،راجا پرویز اشرف بے نظیر بھٹو کا انتخاب تھے ،انہیں رینٹل منصوبوں کے بارے میں بیورکریسی نے غلط اعداد شمار اور بریفنگز دیں،انہوں نے خود سے کچھ نہیں کیا،وزیراطلاعات نے کہاکہ اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلناہے،اسی لئے بڑی کابینہ بنائی،پرویز الہٰی کا اعزازکے طور پر نائب وزیراعظم بنایا،وزراء پر کروڑوں روپے خرچ ہونے کا تاثر غلط ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ حیرت کی بات ہے کہ لاہور اور اسلام آباد میں ہمارے خلاف ہی کیسز کی سماعتیں ہورہی ہیں، ہمارے کہنے پر سوموٹو تو نہیں ہوگا تاہم ہماری استدعا ہے کہ پنجاب حکومت بارے پیٹیشن 94/2010 کا بھی اب فیصلہ ہونا چاہیے۔