29 جون ، 2012
لاہور … پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ میں سزا پانے والے سلمان بٹ نے بکی مظہر مجید اور محمد عامر کے درمیان ہونے والی ٹیکسٹ میسجز پر گفتگو کا ریکارڈ میڈیا کے سامنے پیش کردیا، انہوں نے کہا کہ حلفیہ کہتا ہوں کبھی کسی کو فکسنگ کیلئے نہیں کہا، مظہر مجید نے مجھے بھی پیشکشیں کیں، ٹیلی فون اور ٹیکسٹ میچز بھی کئے لیکن کوئی جواب نہیں دیا، فون کمپنی نے 10 ماہ میں ریکارڈ بھیجا لیکن آئی سی سی نے 4 ماہ پہلے فیصلہ سنادیا، مجھے لندن کی عدالت سے انصاف نہیں ملا، پاکستان کی آزاد عدلیہ اور چیف جسٹس پاکستان معاملے کا نوٹس لے کر مجھے انصاف دیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ میں سزا پانے والے سلمان بٹ نے کہا ہے کہ مجھ پر جو الزامات ہیں ان کی صفائی پیش کرنا ضروری ہے، میرے پاس مظہر مجید اور محمد عامر کے درمیان ٹیکسٹ میسجز پر ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ موجود ہے، فون کمپنی نے 10 ماہ میں ریکارڈ بھیجا لیکن آئی سی سی نے 4 ماہ پہلے فیصلہ دے دیا۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ لندن میں میرے پاس سے ملنے والے پیسے میرے ذاتی تھے، عدالت نے ضبط کئے گئے پیسے واپس بھی کردیئے تھے، برآمد ہونے والے پیسے انٹرٹینمنٹ الاوٴنس اور بیٹ کے کنٹریکٹ کے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی کسی کو بھی کوئی ٹیکسٹ میسج نہیں کیا، عامر نے یہ کہا کہ میں نے اسے غلط کام پر اکسایا سراسر جھوٹ ہے، میں نے عامر کوکئی بار لمبے بال کٹوانے کو کہا، وہ تو اس نے نہیں مانا۔ سلمان بٹ نے مزید کہا ہے کہ میں واحد شخص ہوں جو سامنے آکر جواب دے رہا ہوں، کوئی اور سامنے نہیں آیا، حلفیہ کہتا ہوں کبھی کسی کو فکسنگ کیلئے نہیں کہا، جس کھلاڑی نے جو کیا وہ اپنی مرضی سے کیا۔ سابق کپتان نے کہا کہ مظہر مجید نے مجھے بھی پیشکشیں کیں، ٹیلی فون اور ٹیکسٹ میچز بھی کئے لیکن کوئی جواب نہیں دیا، نوبال کرنے اورکروانے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا، کبھی کسی کھلاڑی کو نو بال کرانے کیلئے نہیں کہا، مجھے انصاف نہیں ملا، چیف جسٹس پاکستان اس کانوٹس لیں۔