پاکستان
29 جون ، 2012

مشیر داخلہ کی جانب سے غیر مجاز اشخاص کو پاسپورٹ جاری کرنیکا انکشاف

مشیر داخلہ کی جانب سے غیر مجاز اشخاص کو پاسپورٹ جاری کرنیکا انکشاف

اسلام آباد … پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کے سامنے انکشاف ہوا ہے کہ مشیر داخلہ رحمان ملک غیر مجاز اشخاص کو سرکاری پاسپورٹ جاری کر رہے ہیں، جبکہ سیکیورٹی خدشات کے باعث مشیر داخلہ نے اپنے گھر کو کیمپ آفس بنا لیا ہے۔ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کا اجلاس یاسمین رحمان کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزارت داخلہ کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ رکن کمیٹی حامد یار ہراج نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق مشیر داخلہ غیر سرکاری افراد کو بلیو پاسپورٹ جاری کر رہے ہیں، جس پر سیکریٹری داخلہ خواجہ صدیق اکبر نے کہا کہ مشیر داخلہ اور سیکریٹری داخلہ کوغیر سرکاری افراد کو بلیو پاسپورٹ جاری کرنے کا صوابدیدی اختیار حاصل ہے۔ پی اے سی نے اس بات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ کمیٹی کو فہرست فراہم کی جائے کہ کن افراد کو کس قانون کے تحت بلیو پاسپورٹ جاری کئے گئے۔ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ مشیر داخلہ رحمان ملک کو سیکیورٹی خدشات ہیں جس کے باعث انہوں نے وزارت داخلہ آنا چھوڑ دیا ہے اور اپنے گھر پر کیمپ آفس قائم کر لیا ہے اور افسران اب وزارت کی بجائے کیمپ آفس جاتے ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ رحمان ملک اپنے گھر کو کیمپ آفس بنانے کا اعلان کریں تاکہ لوگ وزارت کی بجائے ان کے گھر جائیں۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2004ء میں وی آئی پی سیکیورٹی پر 2 ارب روپے خرچ کیے گئے، پی اے سی نے وزارت داخلہ سے ان افراد کی تفصیلات طلب کر لیں جن کو یہ سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ پی اے سی رکن ریاض پیرزادہ نے کہا کہ وزیر اعظم اور رکن اسمبلی کے بھائیوں، بیٹوں کو سرکاری سیکیورٹی دی جا رہی ہے، حالانکہ وہ اس کے اہل نہیں، پی اے سی ان افراد سے وصولیاں کرائے گی۔ پی اے سی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بعد وی آئی پی سیکیورٹی پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں۔ پی اے سی نے وزارت داخلہ کی جانب سے کراچی میں 5 ہزار سے زائد پاسپورٹ چوری ہونے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ پی اے سی نے کہا کہ اس چوری میں ملوث ٹریول ایجنسیوں اور وزارت داخلہ کے افسران کی فہرست فراہم کی جائے۔

مزید خبریں :