07 فروری ، 2017
ایٹمی توانائی کی ایرانی تنظیم کے ذمے داران نے اعلان کیا ہے کہ روس کی جانب سے غیر خالص یورینیم آکسائڈ یعنی یَلو کیک کی چوتھی اور آخری کھیپ 149 ٹن منگل کے روز ایران پہنچے گی۔
تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے بتایا کہ نیوکلیئر معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد جنوری 2016 سے اب تک 210 ٹن غیر خالص یورینیم آکسائڈ درآمد کی جا چکی ہے اور اس کے بدلے 3.5 فی صد تک افزودہ کیے جانے والے یورینیم کو بیرون ملک بھیجا گیا۔
ایران نےگزشتہ سال جولائی میں عالمی طاقتوں کے مجموعے "5+1" ( امریکا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، روس اور چین) کے ساتھ ایک نیوکلیئر معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے نتیجے میں برسوں سے جاری بحران ختم ہو گیا۔
مذکورہ معاہدے کے تحت تہران اپنے نیوکلیئر پروگرام پر روک لگانے پر آمادہ ہوگیا۔ اس میں ایران کے کم افزودہ یورینیم کے ذخیرے کو تقریبا 10 برس کے لیے کم کر کے 300 کلو گرام تک لانا شامل ہے۔