07 مارچ ، 2017
سندھ اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اسپیکر اور ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔، آغا سراج بولے آپ ایک سال تک ایوان سے غائب تھے، مجھے پتہ ہے کہ آپ کہاں تھے۔
سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی اسپیکر آغاسراج درانی اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے باعث ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا نظر آیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ایک بار پھر ہنگامہ آرائی بھی شروع ہوگئی۔اسپیکر آغا سراج درانی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان نوک جھوک کا سلسلہ سیشن کے آغاز سے ہی شروع ہوگیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی محمد حسین اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے نقطہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگی، جس پر دونوں رہنماؤں کو بات کرنے سے روک دیا گیا۔
اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ آپ لوگ بیٹھ جائیں، وقفہ سوال کے بعد پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے دی جائے گی۔
اسپیکر کے جواب پر ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے شدید احتجاج کیا اور نشست پر کھڑے ہوکر بولنے لگےجس پراسپیکر نے انہیں جھاڑ پلادی اور کہا کہ آپ کی مرضی نہیں چلے گی،، آپ ایوان میں تو آتے ہی نہیں، آپ ایک سال سے کہاں غائب تھے مجھے سب پتہ ہے۔
ایوان میں پاک افغان بارڈر پر پاکستانی شہید فوجیوں اور ایم کیوایم کے رہنما ایم اے جلیل کے لئے ایصال ثواب کےلئے دعا بھی کی گئی۔ وقفہ سوالات میں محکمہ کھیل اور محکمہ تعلیم پر سوال جواب بھی ہوئے۔
محکمہ کھیل پر صوبائی وزیر کھیل محمد بخش مہر کی جگہ ناصرشاہ ارکان کے سوالات کے جواب دیے تو اسی دوران اسپیکر اسمبلی نے بھی انوکھی تجویز دے دی کہ اراکین اسمبلی کا اسمبلی لان میں کرکٹ میچ کرالیا جائے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سانحہ سہون پر مذمتی قرارداد پیش کی گئی جس کی حکومتی اراکین نے مخالفت کی، جس پر پھر ایوان میں شور شرابا ہوا اور اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا۔