28 مارچ ، 2017
ایک پیشہ ایسا بھی ہے جو بذات خود ایک بھرپور فن شمار کیا جاتا ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ کوئٹہ میں یہ فن وقت کے ساتھ معدوم ہوتا جا رہا ہے۔آیئے اس فن سے متعلق کچھ معلومات آپ کو بتائی جائیں۔
کھجور کے پتوں اور چھال سے تیار اشیا ءکا استعمال زمانہ قدیم سے انسان کی ضرورت رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہماری معاشرت کا بھی اہم حصہ رہی ہیں۔ ان اشیاء میں کھجور کے پتوں کی ٹوکری، مصلہ، چٹائی، روٹی رکھنےکی چھابی اور اس کےعلاوہ جھاڑو و دیگر اشیا شامل ہیں۔
۔۔مگر وقت گزرنےکےساتھ ساتھ ان اشیا ءکی جگہ پلاسٹک کی تھیلیوں وغیرہ نے لےلی۔ نوبت یہ ہے کہ آج اس پیشے سے وابستہ افراد کو اپنی روزی روٹی کی فکر بھی لاحق رہتی ہے۔
کھجور کےپتوں سے روزمرہ استعمال کی چیزیں بنانا ایک محنت طلب اور مشکل پیشہ ہے۔ اس پیشے سے وابستہ افراد اس کام میں جدت بھی لائے اور آج کل کھجور کے پتوں سے فانوس اور سجاوٹ کی دیگر اشیا بھی بنائی جارہی ہیں۔
کھجور کےپتوں اور چھال سے بنی یہ چیزیں انتہائی سستے داموں دستیاب ہوتی ہیں اور فطرت کے قریب ہونے کے باعث ان سے سادگی بھی چھلکتی ہے۔
سے چیزیں بنانے والوں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں اور دیگر اشیاء کی بھرمار نےان کے کاروبارکو شدید متاثر کیاہے۔
اس بنا پر اب یہ کاروبار اور فن معدومی کےخدشے سے دوچار ہے۔