06 اپریل ، 2017
جاپان کی جانب سے تعمیر کردہ 29 گرلز اسکولز کی عمارتیں سندھ حکومت کے حوالے کرنے کی تقریب صوبے کی طبقاتی تفریق کی مثال بن گئی، گوٹھ میں 18 بڑے ائیرکنڈیشنر سے یخ بستہ پنڈال میں طالبات کو جوتے پہن کر شرکت کی اجازت نہیں تھی۔ وزیر تعلیم اور سیکریٹری کے جوتے خراب نہ ہوں، 100 ننھی بچیوں کے جوتے ریڈ کارپٹ پنڈال سے باہر اتروا دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق جاپا ن انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی کی جانب سے سندھ میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کےلئے 54 پرائمری اسکولوں کی عمارتیں کی تعمیر اور فرنیچر کی ذمے داری لی ہے، جس کے پہلے مرحلے میں سندھ کے مختلف علاقوں میں 29 اسکولوں کی عمارتیں مکمل کرلی گئی ہیں جنہیں محکمہ تعلیم کے حوالے کرنے کی تقریب گورنمنٹ گرلز ایلمنٹری اسکول ولی داد جو کھیو بولا خان جامشورو مین منعقد کی گئی۔
افتتاحی تقریب میں انتظامات وزیراعلیٰ سندھ کیلئے کئے گئے تھے مگر وہ نہیں پہنچ سکے یوں وزیر تعلیم مہتاب حسین ڈہر مہمان خصوصی قرار پائے۔ جاپانی قونصل جنرل توشی کازو ایسومارا، جاپانی این جی او کے عہدیداران اور محکمہ تعلیم سندھ کے افسران بھی تقریب میں موجود تھے۔
جام شورو میں جمعرات کو ٹمپریچر 33 ڈگری سینٹی گریڈ تھا اور اس ونڈ کریڈور میں بہترین ہوا چل رہی تھی مگر تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کا نفاذ کرنے والے اس محکمہ تعلیم نے یہاں کے موسم میں غیرمعمولی تبدیلی لاتے ہوئے کیا جس کے لئے ریڈ کارپٹ سے مزیں ائرپروف پنڈھال کو ہیوی جنریٹرز کی مدد سے 18 بڑے ائیرکنڈیشنر کویخ بستہ کیا گیا تھا۔ منتظمین نے اس اسکول کی طالبات کو جوتے پہن کر تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔
وزیر تعلیم، سیکریٹری یا دیگر مہمانوں کے جوتے خراب نہ ہوں اس خدشے کے پیش نظر100 سے زائد ننھی منی بچیوں اور ان کے والدین کے جوتے اتروا دیئے گئے۔ یہی مہمان تقریب سے نکلے تو ان معصوم بچوں کے جوتے روندھتے ہوئے چلے گئے، یہی نہیں وزیر، سیکریٹری تعلیم اور مہمانوں کیلئے دوسری طرف فل ائیرکنڈیشنڈ پنڈھال میں 5 اسٹار بوفے لنچ کا انتظام گیا تھا جبکہ جن طالبات کیلئے یہ تقریب رکھی گئی انہیں کھانے کے لئے کافی دیر انتظار کرایا گیا۔
بڑی عمر کی طالبات اور مقامی مہمانوں کو بریانی کا ایک ایک ڈبہ دے کر روانہ کردیا گیا جبکہ چھوٹی بچیوں کو دو دو کے حساب سے ایک (فی کس یعنی آدھی آدھی) بریانی دی گئی۔ ایک اور تفریق یہ کہ تقریب میں پرفارمنس کیلئے مقامی بچیوں کو بہت کم موقع دیا گیا۔ تمام اہم ٹیبلوز کراچی سے لے جائی گئی بچیوں سے کرائے گئے جس پر داد بھی دلائی گئی، مقامی طالبات پنڈھال میں پاکستان اور جاپان کے جنڈھے لہراتے رہے۔
تقریب کی کوریج اچھی رہے اس کیلئے ٹیم بھی کراچی سے گئی ہوئی تھی اور ڈراون کیمروں کی مدد سے کریج کی گئی۔ ان اسکولوں کو چلانے کے لئے محکمے نے ابھی تک اساتذہ بھرتی نہیں کئے لیکن ایک کمرے کے گھروں پر مشتمل اس گوٹھ میں فائیو اسٹار تقریب پر لاکھوں روپے خرچ کردئے گئے۔