04 جولائی ، 2012
اسلام آباد…قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی قرارداد کی ایک شرط بھی منظور کئے بغیر نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ پاکستان کے لئے انتہائی توہین آمیز ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ کئی ماہ کے شور شرابے کے بعد امریکہ نے سلالہ واقعہ پر محض معذرت کی اور معذرت معافی نہیں ہوتی۔قائد حزب اختلاف کے چیمبر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کو مذاق بنا کر نیٹو سپلائی بحال کی گئی ہے اور حکمرانوں کی نا اہلیت نے پاکستان کو دنیا کے سامنے بے وقار کر دیا ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ امریکہ کے سامنے گھٹنے ہی ٹیکنے تھے تو نیٹو سپلائی کیوں روکی گئی اور دھوم دھام سے پارلیمنٹ سے فیصلے کیوں کرائے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ عوام حکمرانوں کے وہ دعوے نہیں بھولے جن میں کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کی قرارداد کے ایک ایک لفظ پر من و عن ومل کرائیں گے، حکومت کے یو ٹرن نے پارلیمنٹ کی آزادی اور پاکستان کے وقار کو تباہ کردیا ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی قربانیوں کو خدمات قرار دیتا ہے اور حکمرانوں کے عمل نے ثابت کر دیا کہ وہ معمولی دباوٴ کو بھی برداشت نہیں کر سکتے اور یہ تمام واقعات مشرف دور کی یادیں تازہ کر رہے ہیں ۔