خصوصی رپورٹس
07 اپریل ، 2017

بلوچستان میں ڈپریشن کی صورتحال تشویشناک ہوگئی

بلوچستان میں ڈپریشن کی صورتحال تشویشناک ہوگئی

ذہنی دباؤ ی اڈپریشن بظاہر کینسر،دل اورگردےکےامراض، ہائی بلڈ پریشریاکسی اور بیماری جیساخطرناک نظرنہیں آتامگر ماہرین کےمطابق سماجی و معاشی مسائل، ناانصافی،امتیازی سلوک اورظلم کی وجہ سے انسان پریشانی، تفکرات ،مایوسی اوراچانک صدمے میں مبتلا ہوکر ڈپریشن کاشکارہوجاتاہے جسےاگر کنٹرول نہ کیاجائےتو یہ امراض قلب اوردیگر مختلف امراض کی وجہ بھی بن سکتاہے۔

ڈپریشن کےحوالےسےتشویشناک بات یہ ہے کہ اس مرض کی شرح نوجوان طبقے میں زیادہ بڑھ رہی ہے ۔ماہرین کےمطابق یہ ڈپریشن ہی کی کیفیت ہے جو انسان کو خود کو نقصان پہنچانے سمیت خودکشی جیسے انتہائی قدم پر بھی مجبور کرسکتی ہے۔

ماہرنفسیات اور سربراہ شعبہ نفسیات، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال پروفیسرڈاکٹر غلام رسول کےمطابق ہر چیزجو انسان کےذہن پردباؤ لےکر آتی ہے، اسےکم سے کم کیاجاناچاہئے۔

ڈاکٹرغلام رسول کایہ بھی کہناتھا کہ ڈپریشن سے بچاؤ اورنجات کے لئے معاشرے میں انصاف کےعلاوہ صحت سمیت زندگی کی دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی،تعلیمی مسائل کاحل،ہرقسم کے تنازعات سےبچاؤاورظلم و زیادتی کی روک تھام اور امن وامان کو یقینی بناناہوگا۔

ماہرین کےمطابق ڈپریشن سےبچاؤاورنجات اسی وقت ممکن ہےجب معاشرے میں سادگی، صبروقناعت ، برداشت اورتحمل جیسےاوصاف اورمقابلے کے صحتمند رجحان اورمثبت سوچ کو فروغ دیاجائےاورحسد اورنفرت جیسےمنفی رجحان سے بچا اورسماجی انصاف کو یقینی بنایاجائے۔

مزید خبریں :