15 اپریل ، 2017
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز مصباح اور یونس ٹیسٹ سیریز کو یادگار بناسکتے ہیں،ویسٹ انڈیز کا اب تک تو سامنا سرفراز سے رہا لیکن اب اس کے مدمقابل مصباح الحق آئیں گے جو پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کیپٹن ہیں اور اپنی آخری ٹیسٹ سیریز کو یادگار بنانے کا عزم بھی رکھتے ہیں، مصباح یہ کیسے کرسکتے ہیں؟ اس کا راز دونوں ٹیموں کے ماضی کے ٹاکروں میں چھپا ہوا ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اب تک 16ٹیسٹ سیریز ہوئیں، جن میں سے5 ویسٹ انڈیز تو 5 ہی پاکستان نے جیتیںٕ جبکہ 6 سیریز ڈرا ہوئیں، لیکن جب پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کی سرزمین پر اُتری تو شکست کا بھوت اس کی ٹانگوں سے چمٹ گیا ،دونوں کے درمیان 7 سیریز ہوئیں ،جن میں سے 4 سیریز ویسٹ انڈیز نے جیتیں اور 3 ڈرا ہوئیں جبکہ پاکستان کوئی بھی سیریز اپنےنام کرنے میں ناکام رہا ۔
ان سیریز میں کل 23 میچز ہوئے اور ان میں بھی ویسٹ انڈیز کی برتری قائم رہی،11 میچ کالی آندھی لے اڑی جبکہ 5 میچ شاہینوں کے نام رہے ۔ اور 7 میچ ڈرا ہوگئے،یعنی اگر مصباح ویسٹ انڈیز کو اس کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز ہرا دیتےہیں تو ایسا کرنے والے پاکستان کے پہلے کپتان بن جائینگے۔
لیکن کیا مصباح کو جو ٹیم ملی ہے اس کے ہمراہ وہ ایسا کرسکیں گے ؟ حالانکہ مصباح کے پاس تجربے کار کھلاڑی کم ہیں لیکن نئے نوجوانوں کےحوصلے سے جیت حاصل کرنا کافی حد تک ممکن ہے۔
ایسے میں یونس خان کو کون بھول سکتا ہے جو ٹیسٹ میں 10 ہزار رن سے صرف 23 رن کی دوری پر ہیں، ان کے علاوہ موجودہ اسکواڈ میں ماضی میں ویسٹ انڈیز کیخلاف بیٹنگ میں اظہر علی(5 میچ، 628 رن) ، اسد شفیق (5 میچ، 246 رن)اور بالنگ میں یاسر شاہ (3 میچ، 21 وکٹیں)،وہاب ریاض (4 میچ، 14وکٹیں) اچھی پرفارمنس دکھا چکے ہیں ۔
جب بات ہوتی ہے ویسٹ انڈیز کی سرزمین کی،تو اس کا تجربہ مصباح (2 میچ، 181 رن) یونس خان(5 میچ، 211 رن)، اسد شفیق (2 میچ، 48 رن)، اظہر علی (2میچ، 154 رن)اور وہاب ریاض (2 میچ، 4 وکٹیں )کے پاس ہے لیکن اعدادوشمار کے حساب سے کچھ خاص متاثر کن نہیں ۔اس کے علاوہ باقی کھلاڑیوں کےلیئے بھی ویسٹ انڈیز کی سرزمین پر ٹیسٹ میچ کھیلنا نیا تجربہ ہوگا۔
البتہ نوجوان کھلاڑی جیسے بابر اعظم ، حسن علی ، شاداب خان کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں پرفارمنس اچھی شائقین کرکٹ کو جیت کی امید دلاتی ہے ۔اس کے علاوہ یہ چیز بھی حوصلہ دیتی ہے کے 2001 سے اب تک ویسٹ انڈیز پاکستان کو ٹیسٹ سیزیز ہرانے میں ناکام رہا ہے اور ویسٹ انڈیز میں کھیلی گئی آخری 2 سیریز کا نتیجہ بھی ڈرا کی صورت میں نکلا تھا،یعنی جیت کےلیئے جتنا دبائو پاکستان پر ہوگا اتنا ہی ویسٹ انڈین ٹیم پر بھی ہوگا۔اب مصباح جیت کےلیئے کیا حکمت عملی اپنائیں گے ۔ اس کےلیئے 21 تاریخ کا انتظار رہے گا۔