05 جولائی ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں ملک ریاض کے وکیل طبیعت کی خرابی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد ی۔عدالت کی ہدایت پر مخالف درخواست گزار وکیل اشرف گجر نے دلائل کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض نے پریس کانفرنس میں سنگین توہین عدالت کی ۔ ان کے تحریری بیان اور پریس کانفرنس میں تضاد ہے۔ تحریری جواب میں کہا گیاہے کہ چیف جسٹس سے ملاقاتیں عدلیہ بحالی کیلئے تھیں جبکہ پریس کانفرنس میں ملاقاتوں کو رات کے اندھیرے میں ہونے کا کہا گیا ہے۔اشرف گجر نے کہا کہ ڈاکٹر ارسلان کو عدالت بلائیں لیکن ملک ریاض کے تمام مقدمات کا ریکارڈ بھی منگوایا جائے۔ملک ریاض کے وکیل ڈاکٹر باسط کے نہ پہنچنے پر ججز نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے کل دلائل مکمل کرلیے تھے وہ آج آنے سے ہچکچا رہے تھے۔ ملک ریاض نے درخواست کی کہ مقدمہ میں مزید 10 دن کا وقت دیا جائے۔جس پر عدالت نے ایڈوکیٹ آن رکارڈ سے استفسار کیا کہ کیا ڈاکٹرباسط کل آسکیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ تو ڈاکٹرز کی ایڈوائس پر منحصر ہے جس پر عدالت نے درخواست مسترد کردی۔