18 اپریل ، 2017
آصف علی بھٹی...ملک میں بجلی کی بڑھتی لوڈشیڈنگ پر وزیراعظم میاں نواز شریف حکام پر برس پڑے۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بروقت منصوبہ بندی نہ کرنے والے پر ذمے داری عائد کی جائے۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوازنہ دیں، عوام کوبجلی دیں، گرمی میں اضافے کا بہانہ مناسب نہیں، لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لیے عملی اقدامات یقینی بنائیں، عوام کی پریشانی کسی صورت برداشت نہیں۔
وزارت پانی وبجلی حکام نےکہا کہ گرمی کی شدت میں وقت سے پہلے اضافہ لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا باعث بنا۔
جس پر وزیراعظم نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وضاحت دینے کی بجائے بروقت منصوبہ بندی نہ کرنے والوں پر ذمہ داری عائد کی جائے، گرمی بڑھنے اور ڈیموں میں پانی کی کمی کا معلوم تھاتومنصوبہ بندی کیوں نہ کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی کمی پورا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، لوڈشیڈنگ میں فوری کمی کے اقدامات کرکے عوام کو ریلیف دیں، بجلی منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت پانی و بجلی کےحکام نے اجلاس کو بتایا کہ بجلی کی پیداوار 12 ہزار 220 میگاواٹ ہے، جبکہ طلب 18ہزار 900تک پہنچ چکی ہے جس کے باعث شارٹ فال 6 ہزار 680 میگا واٹ ہو گیا ہے، شہری علاقوں میں 10 سے 12 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے۔