18 اپریل ، 2017
حکومت بلوچستان نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے صوبے کے2 اضلاع میں ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اینڈ سیفٹی پروگرام کا افتتاح کردیا ہے، پروگرام سے 9ہزار700افراد مستفید ہوں گے۔
کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں پروگرام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جس میں صوبائی وزراء، ڈبلیو ایف پی، آغا خان ایجنسی برائے مسکن، پی ڈی ایم اے اور فوکس یومنی ٹیرئن اسسٹنس پاکستان کے نمائندے شریک ہوئے۔
ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اینڈ سیفٹی پروگرام صوبے کے دو سیلاب سے متاثرہ اضلاع نصیر آباد اور جعفر آباد میں شروع کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد طلبہ و طالبات، اساتذہ، حکومتی عہدیداران کو کسی بھی قدرتی آفات اور ناگہانی صورتحال سے نمٹنے اور نقصانات کا اندازہ لگانے کی تربیت دی جائے گی، جس سے جانی و مالی نقصان کم کرنا ممکن ہو سکے۔
مذکورہ پروگرام کے تحت دونوں اضلاع کے 9ہزار700افراد مستفید ہوںگے، ان افراد کو تیکنیکی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ کسی بھی قدرتی آفات کی صورت میں پہلے سے تیار رہیں، پاکستان میں تعینات ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے ولیم کے مطابق پاکستان کو قدرتی آفات سے بہت نقصان ہوا ہے جس میں بہت سی انسانی جانوں کا ضیا ع بھی تھا۔
ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے لوگوں کو قدرتی آفات سے بچنے اور حفاظتی اقدامات کی تربیت دینا بہت ضروری ہے، اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے دو اضلاع میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تربیت کا آغاز کیا جارہا ہے۔
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق بلوچستان کے کئی علاقے سیلاب اور زلزلے کے حوالے سے آفت زدہ ہیں، مستقبل میں اس تربیتی پروگرام کو صوبے کے دیگر علاقوں تک پھلایا جائے گا تاکہ اس کے تحت زیادہ سے زیادہ مقامی افراد کو آگہی اور تربیت فراہم کی جا سکے۔
تقریب کے شرکاء اور سول سوسائٹی نے کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اینڈ اسکول سیفٹی پروگرام شروع کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تربیتی پروگرام آئندہ بھی جاری رہنے چاہئیں، مقامی اور علاقائی سطح پر کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنا معاشرے کے ہر فرد اور طبقے کی مشترکہ ذمہ داری بھی ہے۔