09 مئی ، 2017
لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ پر اورنج لائن ٹریک کے دو ستون غیر معیاری بنا کر اسٹرکچر کمزور کر دیا گیا، اینٹی کرپشن حکام نے نیسپاک کے جنرل منیجر سمیت دو افسران کو گرفتار کر لیا، تحقیقات میں مزید انکشافات کی توقع ہے۔
لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے پلرز کی تعمیر میں گھپلے کا انکشاف ہوا ہے، پلرز کی گہرائی ساڑھے 16 میٹر رکھنا تھی لیکن 11 میٹر رکھ دی گئی۔
نشاندہی پر محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں آیا اور جنرل منیجر نیسپاک انجینئر سہیل مجید اور اسسٹنٹ منیجر وصیل احمد کو گرفتار کر لیا۔
تھانہ اینٹی کرپشن کی حوالات میں ملزم جنرل منیجر نیسپاک انجینئر سہیل مجید نے صحت جرم سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ دو پلرز کی غیر معیاری تعمیر کی نشاندہی انہوں نے خود کی لیکن سازش کے تحت الٹا انہیں ہی دھر لیا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پلرز کی غیر معیاری تعمیر کی نشاندہی وزیراعلیٰ پنجاب کے مانیٹرنگ سیل نے کی تھی، پانچ میٹر کی کرپشن سے ملک کی بدنامی ہوئی۔
غیر معیاری تعمیرات کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔