11 مئی ، 2017
لاہور میں جرائم کی شرح بڑھنے لگی ہے، صرف چار ماہ کے دوران 114 افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ موٹر سائیکل چوری اور چھینے جانے کی ڈیڑھ ہزار سے زیادہ وارداتیں ہوئیں۔
لاہورمیں پولیس کارکردگی میں بہتری کے دعووں کے ساتھ یونیفارم بدل دیا گیا، ساتھ ہی ڈولفن، پیرو، کوئیک رسپانس فورس اور محافظ اسکواڈ سمیت کئی نئی فورسز امن و امان کے نام پر قائم کی گئیں لیکن نتیجہ صفر نکلا۔
اتنی زیادہ فورسز بھی جرائم کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں جس کا ثبوت ہے چار ماہ میں 31ہزار مقدمات کا اندراج۔
جنوری، فروری، مارچ اور اپریل، چار مہینے اور قتل کے 114 واقعات، اغوا برائے تاوان کے 3، دہشت گردی کا ایک، گینگ ریپ کا ایک، ڈکیتی کے 15، اقدام قتل کے 170، اغوا کے 297، موٹر سائیکل چوری و چھیننے کے 1 ہزار 629مقدمات درج ہوئے۔
اتنی وارداتوں کے بعد بھی پولیس حکام کا روایتی دعویٰ ہے کہ حالات میں بہتری آئی، گزشتہ برس کی نسبت جرائم کی تعداد کم ہے۔