07 جولائی ، 2012
کوئٹہ… تربت واقعے پر ڈپٹی کمشنر کیچ محمد اسلم ترین کو معطل کردیاگیا۔ سرکاری اعلامیئے کے مطابق ایڈیشنل کمشنر نصیرآباد محمد فتح بھنگر کو ڈی سی کیچ تعینات کردیاگیاہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز تربت میں فائرنگ سے 18افرادجاں بحق ہو گئے تھیجن کی میتوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال تربت منتقل کردیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ بلوچستان کے مطابق تربت کے علاقے دشت کھڈان کے ایک گاوں ہور سولی میں ملک سے غیرقانونی طورایران جانے والے افراد کے لئے بنائی گئی عارضی انتظارگاہ پر گذشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں وہاں موجود اٹھارہ افرادہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تھا، ہلاک ہونے والے افراد میں سے 13کاتعلق پنجاب اور پانچ کا تعلق خیبرپختونخواہ سے تھا،مقامی انتظامیہ نے ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال تربت منتقل کیا جہاں سے انہیں اب ان کے آبائی علاقوں کو بھجوانے کا بندوبست کیا جارہا ہے،سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں ، معلوم ہوا ہے کہ یہ انتظارگاہ کافی عرصہ سے غیرقانونی طور پر ایران لے جانئے جانے والے افراد کے لئے استعمال کی جارہی تھی جہاں کراچی سے گوادر کیذریعے ایسے افراد کو لایا جاتا تھا اور پھر وہاں سے انہیں غیرقانونی طور پر ایران لے جانے کے لئے قریبی سرحد لے جایا جاتا تھا، اس واقعہ کے حوالے سے مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی کہ انہوں نے علاقے میں ایسی سرگرمی کا علم ہونے کے باوجود کوئی کاروائی کیوں نہیں کی۔