31 مئی ، 2017
مئی 2017 بلوچستان کی تاریخ کاگرم ترین مہینہ رہاہے، اس ماہ بلوچستان کے شہر تربت کا درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔
بلوچستان کے مکران اورسبی ڈویژن سمیت مختلف علاقےشدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں،گرمی بھی ایسی کی جو لوگوں کاحال پوچھ لے،اس کااندازہ اس بات سےلگایاجاسکتا ہے کہ مئی اب تک نہ صرف ملک بلکہ بلوچستان کی تاریخ کاگرم ترین مہینہ رہاہے۔
اسی مہینے کی 28تاریخ کو مکران کے ضلع تربت جسےکیچ بھی کہاجاتاہےمیں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ کےہندسے کو چھوگیا، کھجورکی پیداوار کےحوالےسے مشہور ضلع تربت اتنےزیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک کاسب سےگرم ترین ضلع بن گیا۔
اس کےایک دن کےبعددرجہ حرارت میں ایک درجہ کمی کےساتھ تربت میں درجہ حرارت 53 ڈگری سنٹی گریڈ رکارڈ کیا گیا، تاہم اب وہاں درجہ حرارت 52 سےکم ہوتا ہوا 50 تک پہنچ گیا ہے۔
اسی طرح مکران ڈویژن کےعلاقےجیوانی میں بھی 30مئی کو گرمی کا25سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے،گذشتہ منگل کےروز جیوانی میں زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ رکارڈکیاگیاتھا، اس سے قبل جیوانی میں25 مئی 1992 میں 45اعشاریہ7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاتھا۔
محکمہ موسمیات بلوچستان کے ذرائع کے مطابق مئی میں ویسے ہی گرمی زیادہ ہوتی ہےمگر اس بار تو اس مہینے میں سب سےزیادہ گرمی پڑنے کا نیا رکارڈبن گیاہے۔اس طرح مئی کامہینہ ملکی تاریخ میں گرم ترین مہینہ ثابت ہواہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات بلوچستان کے مطابق صوبے کےکسی حصےمیں فی الحال بارش کاکوئی امکان نہیں، آئندہ ایک ہفتہ میں بھی بلوچستان میں موسم گرم اور خشک رہےگا،تاہم جون میں زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی کاامکان ہے۔