03 جون ، 2017
ٹی ٹونٹی کرکٹ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور اب ایک روزہ میچز میں کھلاڑیوں پر اس حوالے سے دباؤ بھی بڑھ گیا ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے اتوار کو برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں ہونے والے پاک بھارت ہائی وولٹیج میچ میں دونوں ٹیموں کو نوجوان اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں اور اگر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے اسٹرائیک ریٹ کا موازنہ کیا جائے تو سرفراز اور کوہلی الیون برابری کی سطح پر موجود ہیں۔
دونوں ٹیموں کے ابتدائی بلے بازوں میں سے کوئی بھی بیسٹمین 100 سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔ ایک جانب جہاں پاکستانی اوپنرز احمد شہزاد اور اظہر علی کا اسٹرائیک ریٹ 80 سے کم ہے تو وہیں بھارتی اوپنرز شیکھر دھون اور روہت شرما تقریباً 85 کا اسٹرائیک ریٹ رکھتے ہیں۔
نمبر 3 پوزیشن پر دونوں ٹیموں کا مقابلہ برابر ہے کیوں کہ ویرات کوہلی اور بابر اعظم کا اسٹرائیک ریٹ 90 ہے تاہم نمبر 4 سے 6 تک بیٹنگ کے لیے آنے والے کھلاڑیوں میں بھارت کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے جہاں دھونی اور یوراج 85 سے اوپر کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ آگے ہیں لیکن ان دونوں کا مقابلہ وکٹ کیپر کپتان سرفراز احمد سے ہے جو 89 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہیں۔
جب کہ محمد حفیظ 75 اور شعیب ملک 81 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم میں سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ 21 ون ڈے کھیلنے والے آل راؤنڈر عماد وسیم کا ہے جو کہ 100 کے ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہیں جب کہ بھارتی ٹیم میں 100 کے اسٹرائیک ریٹ پر کھیلنے والے واحد کھلاڑی کیدھر جادہو ہیں۔