08 جون ، 2017
سوات میں ایک ایسا آرٹسٹ ہے جو لکڑی پر کندہ کاری کرکے خوبصورت فن پارے تراشتا ہے، اسلامی خطاطی میں بھی ناصر خان یوسفزئی کا کوئی جواب نہیں۔
سوات کے علاقہ سیدو سریف سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ ناصر خان یوسفزئی گزشتہ 35 سال سے اسلامی فن خطاطی سمیت فائن آرٹس کے مختلف شعبوں میں کام کررہے ہیں تاہم ماہ صیام میں وہ صرف اسلامی فن خطاطی کرتے ہیں۔
ناصر خان یوسفزئی نے بتایا کہ وہ اسلامی فن خطاطی کی ایک قسم ٹائفو گرافی کرتے ہیں اور اس کام کو زیادہ تر مشرقی وسطیٰ کے اسلامی ممالک میں پسند کیا جاتا ہے۔
ناصر خان کہتے ہیں کہ فن خطاطی میں انہوں نے ایک نیا اسلوب اپنایا ہے، ان کے فن خطاطی کے رنگ سوات کے روایتی لکڑی سے ملتے ہیں اور وہ ابھرے ہوئے حروف میں لکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سوات میں لکڑی کا جو روایتی کام ہوتا ہے مجھے بہت اچھا لگتا ہے، اس لئے میں نے اپنے کام کو ان رنگوں میں ڈال دیا ہے۔
ناصرخان کہتے ہیں کہ ان کے فن پاروں کی نمائش مشرق وسطیٰ کی مختلف ممالک میں ہوئی ہے۔
ان کے دوست اور نامور آرٹسٹ ناصر ش کہتے ہیں کہ ناصر یوسفزئی کا کمال یہ ہے کہ وہ حروف کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ وہ مختلف الفاظ کو ایسے انداز میں پروتے ہیں کہ دیکھ کر مزہ آتا ہے۔
ناصر خان کہتے ہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خطاطی کا یہ فن زوال پذیر ہو رہا ہے، اس لئے اب آرٹسٹوں کا گزر بسر بھی مشکل ہو رہا ہے۔
ناصر خان یو سفزئی کہتے ہیں کہ وہ ماہ رمضان میں صرف اسلامی خطاطی کرتے ہیں، جس سے ان کو دلی سکون ملتا ہے۔