12 جولائی ، 2012
کوئٹہ … چیف جسٹس سپریم کورٹ، جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری واقعے کانوٹس لے لیا ہے اور سیکریٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ مرنے والے کون تھے۔ سیکریٹری داخلہ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ یہ سب پشتون ہیں ، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب صوبے میں مزید نفرتیں پھیلیں گی۔ واضح رہے کہ آج علی الصبح کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری سے 7 مغوی کان کنوں کی لاشیں برآمد ہو ئیتھیں۔ مقامی کوئلہ کمپنی کے لئے کام کرنے والے ان افراد کو 7جولائی کو سورینج سے نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کرلیا تھا جس کی تصدیق چیف انسپکٹر مائنز افتخار احمد نے جیو نیوز سے گفتگو میں بھی کی تھی۔ افتخار احمد کے مطابق نامعلوم مسلح افراد مقامی یونائٹڈ مائنز کمپنی کی سائٹ پر موجود سات کارکنوں اور کمپنی کی ڈسپنسری پر موجود ایک کمپاوئڈر کو اغواء کرلیا اور اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ واقعہ کی اطلاع مقامی انتظامیہ کو دے دی گئی تھی تاہم ان کی بازیابی کے لئے کی گئی کوششیں بے کار گئیں اور آج ڈیگاری کے علاقے سے ان مغویوں کی لاشیں ملی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیگاری سے برآمد ہونے والی 7لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ ان میں کمپاوڈردین محمد،احمداللہ،کاشر خان،خان محمد، محمد نواز،عبدالاحمد،محمد اکبر شامل ہیں۔آج لاشیں ملنے پر ورثاء نے ہائیکورٹ کے باہر زبردست احتجاج کیا اور چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ملزمان کو ہر صورت گرفتار کیا جائے۔