23 اگست ، 2017
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات پر قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ یہ جنگ ہماری نہیں اس میں شرکت نہیں کرنا چاہیے، امریکا کے کہنے پر اس ملک میں جو تباہی مچائی اس میں 70 ہزار پاکستانیوں نے قربانیاں دیں۔
عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان خطے سے متعلق کچھ علم نہیں اور جس ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں اسی پر الزام لگادیا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ٹرمپ وہی زبان استعمال کر رہا ہے جو بھارت پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے جب کہ افغانستان میں بھارت کو نیا کردار دے دیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے امریکی الزامات پر درست انداز میں دفاع نہیں کیا، نہ تو وزیراعظم اور نہ ہی وزارت خارجہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے آیا۔
عمران خان نے کہا کہ فوج اور سویلین ایک پیج پر ہیں، امریکی دھمکی کے بعد پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا کر امریکا کو متفقہ پیغام دینا چاہیے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف مہم چل رہی تھی اور ہمارے وزیر خارجہ ہی نہیں تھے، آج آدھا افغانستان وہاں کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے، امریکا حالات پر قابو نہیں پا سکا تو پاکستان کیسے ذمے دار ہوگیا، وزیر اعظم کو امریکا کی پالیسی پر سخت رد عمل دینا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر نظر لگا رکھی ہے، امریکی پاکستان کے علاقے میں آگئے تو اس کے پیشگی اثرات پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے اور نئے وزیراعظم کو نواز شریف کی فکر کے بجائے امریکا سے متعلق اتفا ق رائے پیدا کرنا چاہیے۔