16 ستمبر ، 2017
پاکستان کے سابق کھلاڑی عامر سہیل نے کہا کہ ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے بارش کا پہلا قطرہ ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "اسکور" میں بات چیت کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں ورلڈ الیون کا پاکستان آنا اور قذافی اسٹیڈیم میں عوام کی تینوں میچوں کے دوران بھرپور شرکت کرنے سے دنیا کو یہ پیغام ملا ہےکہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کی ایک ایسی قوت ہےجسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کا پاکستان آنا اور کھیلنا بارش کا پہلا قطرہ ہے لہذا اس معاملے میں سابق چیرمین چوہدری ذکاء اشرف کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جنھوں نے جائلز کلارک کو آئی سی سی ٹاسک ٹیم بنانے پر رضا مند کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ذکا اشرف کے بعد شہریار خان نے اس معاملے کو آگے بڑھایا لیکن درحقیقت نجم سیٹھی بھی مکمل طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں جنھوں نے اس کام کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاکستان کے لئے 47 ٹیسٹ 156 ون ڈے انڑنیشنل کھیلنے والے عامر سہیل کا کہنا تھا کہ ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہونا چاہیےکہ پی سی بی بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے مطمئن ہو جائے تاہم اگر ایسا سوچا گیا تو یہ سراسر ا غلطی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سیاست کے تناظر میں بالخصوص پاکستان میں کرکٹ کو واپس لانے کے لیے پی سی بی کو مسلسل کام کرنے کی حکمت عملی پر کاربند رہنے کی پالیسی اپنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے پاکستان آرمی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے کردار کو بھی سراہنا ہوگا جن کی کاوشوں سے ایسا ممکن ہوا اور خاص طور پر آپریشن "ضرب عضب" کے ثمرات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے جس کے سبب یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستان میں سیکوریٹی کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔