27 ستمبر ، 2017
قومی سلیکشن کمیٹی کے لئے اوپننگ جوڑی کا انتخاب مسئلہ بن گیا اور سری لنکا کے خلاف ہونے والی 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں نئی اوپننگ جوڑی کو آزمائے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جب کہ سیریز کے لئے سلیکشن کمیٹی نے 2 اوپنرز کا ہی انتخاب کیا ہے۔
اس سال دورہ ویسٹ انڈیز سے باہر کئے جانے والے 21 سال کے سمیع اسلم کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جب کہ 27 سالہ شان مسعود قومی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔
دونوں بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے اوپنرز پہلی مرتبہ ایک ساتھ اننگز کے آغاز کے لئے اس بار قومی ٹیم کا انتخاب ہوں گے، ٹیم مینجمنٹ نے آخری بار ٹیسٹ میچوں کے دوران مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ اننگز اوپن کرنے والے اظہر علی کو نمبر تین پر کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
60 ٹیسٹ میچوں میں 46.86 کی اوسط سے 4968 رنز اسکور کرنے والے سابق کپتان کو تجربے کار یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے باعث یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔
ادھر آخری 15 ٹیسٹ جو قومی ٹیم نے 5 ٹیسٹ سیریز میں کھیلے، اب تک چھ جوڑیوں کو آزمایا جا چکا ہے، جس سے اوپننگ کے شعبے میں سلیکشن کمیٹی اور ٹیم مینجمنٹ کی الجھن صاف ظاہر ہے۔
اس دوران جن 6 اوپننگ جوڑیوں کے تجربے کئے گئے، ان میں محمد حفیظ اور شان مسعود، محمد حفیظ اور سمیع اسلم، اظہر علی اور سمیع اسلم، اظہر علی اور شرجیل خان، اظہر علی اور احمد شہزاد، اظہر علی اور شان مسعود کو بطور اوپننگ پئیر آزمایا گیا۔
اس دوران اظہر علی اور سمیع اسلم کی جوڑی نے قدرے اطمینان بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
گذشتہ سال اکتوبر میں دبئی انڑنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیزکےخلاف تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اظہر علی اور سمیع اسلم نے پہلی وکٹ پر 67.5 اوورز کی بیٹنگ میں قومی ٹیم کو 215 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ فراہم کیا۔
یاد رہے یہ پاکستان کا ٹیسٹ میچ نمبر چار سو اور پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ بھی تھا، پنک گیند سے کھیلے گئے ٹیسٹ میں اظہر علی نے 469 گیندوں پر ناقابل شکست 302 رنز بنائے تھے۔
اوپننگ کے شعبے میں قومی ٹیم کی جانب سے تجربات کا سلسلہ ابھی جاری ہے، البتہ سری لنکا کے خلاف قوی امکان یہی ہے کہ شان مسعود اور سمیع اسلم دونوں ٹیسٹ میں اننگز کی شروعات کرینگے۔
پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے کامیاب اوپننگ جوڑی محسن حسن خان اور مدثر نذر کی رہی ہے، 1981ء سے 1986ء کے عرصے میں دونوں کھلاڑیوں نے 54 اننگز میں 3 سینچری اور 16نصف سینچری پارٹنر شپ کیساتھ 2057 رنز بنائے۔
عامر سہیل اور سعید انور کی مشہور زمانہ جوڑی کا اس فہرست میں دوسرا نمبر ہے، جنھوں نے 1994ء سے 2000ء کے عرصے میں 37 ٹیسٹ اننگز میں 4 سینچری اور 8 نصف سینچری پارٹنر شپ کے ساتھ 1563رنز بنائے۔