23 اکتوبر ، 2017
کراچی: سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نیب نے شرجیل میمن کو عدالت سے گرفتار کرلیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن پر صوبائی وزیر اطلاعات بھی رہ چکے ہیں اور ان پر محکمہ اطلاعات میں 5 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزامات ہیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے شرجیل میمن سمیت دیگر 13 ملزمان کی جانب سے دائر درخواست ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت کی۔
اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر یاسر صدیق مغل نے شرجیل میمن کی عبوری ضمانت میں توسیع کی مخالفت کی۔
ضمانت مسترد ہونے کےبعد شرجیل میمن 5 گھنٹے سے زائد احاطہ عدالت میں موجود رہے
دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل انعام میمن سمیت 13 ملزمان کی عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواست مسترد کردی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے وکیل شہاب سرکی کے توسط سے نیب کو گرفتاری سے روکنے کی درخواست عدالت میں جمع کرائی جسے چیف جسٹس نے سننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
شرجیل میمن کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں اپیل کرنے تک نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔
شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم انہیں گرفتار کرنے کے لیے عدالت پہنچی تو ان کے وکلا نے نیب حکام کو اندر آنے سے روک دیا جب کہ اس موقع پر رینجرز بھی عدالت کے باہر پہنچ گئی۔
کیس کی سماعت ختم ہونے کےبعد ہائیکورٹ کے جج صاحبان بھی عدالت سے روانہ ہوگئے لیکن شرجیل میمن عدالت سے باہر نہیں آئے جب کہ ان کے وکلا نے درخواست کی کہ شرجیل میمن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔
گرفتاری کے موقع پر دھکم پیل سے سابق وزیر کی قیمض کے بٹن ٹوٹ گئے
پی پی رہنما شرجیل میمن 5 گھنٹے سے زائد عدالت کی عمارت میں موجود رہے تاہم نیب نے کیس میں نامزد ملزمان میں سے 4 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا جب کہ شام 5 بجے کے قریب شرجیل میمن کے عدالت سے باہر آنے پر نیب کی ٹیم نے انہیں بھی گرفتار کرلیا۔
نیب حکام کی جانب سے جب شرجیل میمن کو گرفتار کیا گیا تو شدید دھکم پیل ہوئی اور اس دوران سابق وزیر کی قمیض کے بٹن بھی ٹوٹ گئے۔
شرجیل میمن کی گرفتاری کے وقت پیپلزپارٹی کے بعض ارکان سندھ اسمبلی بھی ان کے ساتھ موجود تھے جنہوں نے سابق وزیر کی گرفتاری پر مزاحمت کی اور شدید نعرے بازی کی۔
رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں شرجیل میمن نیب کے دفتر منتقل
جب کہ اس موقع پر ہائیکورٹ کے احاطے میں سیکیورٹی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی نفری بھی موجود تھی، نیب حکام شرجیل میمن کو گاڑی میں بٹھا کر ساتھ لے گئے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے نیب کی گاڑی کو حصار میں لے رکھا تھا۔
سابق صوبائی وزیر کو سخت سیکیورٹی میں نیب سندھ کے رینجل دفتر میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اس موقع پر ان کے وکلا اور پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد بھی ساتھ آئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جب کہ شرجیل میمن کے کیس کے حوالے سے آج صبح ہی نیب کے اعلیٰ افسران دفتر میں موجود تھے جنہوں نے نیب کے دفتر میں جانے کی کوشش کی لیکن نیب حکام نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہ دی۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب کے صوبائی ہیڈ کوارٹر میں شرجیل میمن کا طبی معائنہ کیا گیا اور قانون کے مطابق طبی معائنہ نیب ڈاکٹروں کی ٹیم کرتی ہے۔
ذرائع کے مطابق شرجیل میمن کو آج رات لاک اپ میں ہی رکھا جائے گا اور انہیں کل صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب نیب نے شرجیل میمن کی گرفتاری پر اعلامیہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آج 12 مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ملزمان پر 5 ارب 76 کروڑ سے زائد غبن کا الزام ہے اور ملزمان نے 2013 اور 2015 کے دوران غبن کیے۔
نیب اعلامیے کے مطابق ملزمان نے بلواسطہ یا بلاواسطہ اپنےمقاصد کے تحت فائدے اٹھائے۔
نیب حکام کے مطابق شرجیل میمن سمیت گرفتار کیے جانے والے تمام افراد کو لاک اپ کردیا گیا ہے۔