انضمام الحق نے ٹی ٹین فرنچائز خریدنے کو گمراہ کن قرار دیدیا

انضمام الحق نے ایک بار پھر ٹی ٹین فرنچائز سے اپنے تعلق اور ٹیم خریدنے کو گمراہ کن قرار دیا ہے اور یہاں تک کہہ دیا کہ اب میرا بھائی بھی ٹیم نہیں خرید رہا، میڈیا اس کہانی کو رائی کا پہاڑ بناکر پیش کررہا ہے،کچھ لوگ مجھے بدنام کررہے ہیں،قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔

قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اور سابق ٹیسٹ کپتان انضمام الحق نے میڈیا میں جاری بحث کا خاتمہ کرتے ہوئے واضع کیا ہے کہ  ٹی ٹین کی فرنچائز خریدنے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے،اس بارے میں تمام قیاس آرائیاں اور خبریں من گھڑت ہیں اور انکشاف کیا ہے کہ میرے بھائی نے بھی فرنچائز نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے، جب دبئی مرینا میں ایک فائیو اسٹار بوٹ میں ٹی ٹین کے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ ہورہی تھی،انضمام الحق نے پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندر کا ایڈوائزر بننے پر آمادگی ظاہر کی ہے،اس حوالے سے اعلان اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو کرکٹ کی نئی طرز ٹی10 لیگ میں ٹیم خریدنے اور پاکستان سپر لیگ کی ٹیم لاہور قلندرز کا مینٹور بننے کی مشروط طور پر اجازت دے دی تھی، ماضی کے کرکٹ اسٹار نے اس سلسلے میں چیئرمین پی سی بی سے خصوصی ملاقات کی، جس کے بعد انہیں ان دو منصوبوں پر کام کرنے کی مشروط پر اجازت دی گئی۔

فریقین کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں،جس کے تحت انضمام جب تک لاہور قلندرز کے مینٹور رہیں گے، اس وقت تک وہ چیف سلیکٹر کی تنخواہ نہیں لیں گے جبکہ ان پر دیگر کوچوں کی طرح ٹیم کے ہمراہ ڈگ آؤٹ میں بیٹھنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

انضمام الحق کے ساتھ ساتھ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کو بھی یکساں شرائط کے ساتھ ٹی10 لیگ کا حصہ بننے کی اجازت دی گئی ہے،ٹی10 کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد آئندہ ماہ 21 سے 24 دسمبر تک متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں ہو گا، جس میں نامور موجودہ اور سابق کرکٹرز ایکشن میں نظر آئیں گے۔

ہفتے کی شب جنگ کو انٹر ویو دیتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ میں نے اور میرے بڑے بھائی انتظار الحق نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ٹی ٹین کی ٹیم نہیں خریدیں گے،حالانکہ بورڈ نے مجھے ٹیم خریدنے کی اجازت دےدی تھی،میڈیا میں ہونے والی غیر ضروری بحث کے بعد میرے بھائی کی بھی فرنچائز خریدنے میں دلچسپی اب ختم ہوگئی ہے۔

انضمام الحق نے واضع کیا کہ میں بورڈ کا ملازم نہیں صرف کنسلٹنٹ ہوں،میرا معاہدہ مجھے ٹیم خریدنے سے نہیں روک سکتاتھا، البتہ انہوں نے واضع کیا کہ میں لاہور قلندر کی سلیکشن میں نہیں بیٹھوں گا اور نہ ڈرافٹ کے دوران سلیکشن پینل کا حصہ ہوں گا۔

مزید خبریں :