14 نومبر ، 2017
باجوڑ ایجنسی میں افغانستان سے دہشت گرد حملے پر افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور افسر اور جوان کی شہادت پر احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔
مراسلے میں دہشت گرد حملوں میں افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے کیپٹن اور ایک سپاہی شہید ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق باجوڑ ایجنسی میں سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے حملے پر بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس میں 8 سے 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ کئی زخمی دہشت گرد افغانستان بھی فرار ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان سرحد سمیت دیگر علاقوں میں افغان حکومت کی رٹ نہیں ہے، سرحد پر افغان حکومت کا کنٹرول نہ ہونے سے دہشت گرد حملے میں آسانی ہوتی ہے۔
اپنے ردعمل میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان افغان سرحد کے پار سیکیورٹی نہ ہونے کی قیمت ادا کررہا ہے، مزید 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے حصے کا کام کیا اور تمام علاقہ کلیئر کرا لیا، افغانستان کی طرف تمام فریقین کو مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سرحد کے قریب باڑ لگائی اور نئی پوسٹیں بنائیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سرحدکے دونوں اطراف فورسز اور شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں، افغانستان بارڈر سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کےخاتمے کی ضرورت ہے۔