17 جولائی ، 2012
راولپنڈی… چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ لوگو ں کو عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہے،فلاحی ریاست کیلئے ججز اور وکلاء آئینی تجاوزمن مانیوں کیخلاف دیوار بنیں۔ چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری نے جوڈیشل کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کرپشن روکنا ہمارے منصب کا تقاضا ہے، کالا کوٹ ،کالاکیمرا 5سال سے آئین اور عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کررہا ہے ، ان کا کہناتھاکہ رشوت ،کرپشن عدلیہ میں ہو یا عدلیہ سے باہر برداشت نہیں کرینگے۔ ہم نے سرکاری اداروں میں ہونے والی کرپشن کا نوٹس لیا،ہمارے نوٹس لینے سے ملک کے اربوں روپے واپس آئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لیے وکلا ء رضاکارانہ کردار ادا کریں،ان کا کہناتھا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں چھوٹوں اور بڑوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا ۔ ایسی قومیں کامیاب ہوتی ہیں جن میں امیر اور غریب کا فرق نہ رکھا جائے۔ جب تک غیرت مندقوم فوج کے پیچھے کھڑی نہ ہو ، وہ جیت نہیں سکتی۔ بلوچستان میں قانون اور آئین پرعملدرآمد کافقدان ہے، جسے دورہوناچاہیے،جوڈیشل پالیسی کی وجہ سے مقدمات کی طوالت ختم ہو رہی ہے۔ ججوں ،وکلا کی ذمے داری ہے آئینی تجاوز کیخلاف مضبوط دیواربن جائیں۔