پاکستان
17 جولائی ، 2012

کاری قرار دے کر لاپتہ ہونیوالی لڑکی سندھ ہائیکورٹ میں پیش

کاری قرار دے کر لاپتہ ہونیوالی لڑکی سندھ ہائیکورٹ میں پیش

سکھر… 2011 میں کاری قرار دینے کے بعد لاپتا ہونے والی سکھر کی لڑکی سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوگئی۔لڑکی کو کاری کرکے قتل کرنے کی ایف آئی آر صالح پٹ تھانے میں درج ہوئی تھی اور مقدمہ میں لڑکی کے باپ بھائی کو نامزد کرکے گرفتار کرلیا گیا تھا۔متاثرہ لڑکی مسماة دیبائی ممدانی آج صبح سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ پہنچی جہاں اس نے بیان دیا کہ اسے اس کے باپ بھائی نے قتل نہیں کیا بلکہ مہر برادری کے تین افراد اسے اغوا کرکے کراچی لے آئے تھے اور پولیس نے بغیر انکوائری کرے قتل کا مقدمہ درج کرکے اس کے باپ بھورل ممدانی اور بھائی عبدالستار ممدانی کو گرفتار کرلیا۔ دونوں افراد 5 ماہ تک جیل میں اس جرم کی سزا کاٹتے رہے جو انہوں نے کیا ہی نہیں، بعد میں انہیں ضمانت پررہا کیا گیا۔ لڑکی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی سکھر کو عدالت طلب کرکے ان سے اس غفلت پر پوچھ گچھ کرے۔ لڑکی نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے والد اور بھائی کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے، اسے فوری خارج کیا جائے۔

مزید خبریں :