17 جولائی ، 2012
واشنگٹن … دو سال قبل روانہ کیا جانے والا امریکی تحقیقی مشن 6 اگست کو زمین کے قریب ترین سیارے مریخ کی سطح پر اتر جائے گا۔ خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اس مشن کا مقصد اس بات کی تحقیق کرنا ہے کہ کیا مریخ پر کبھی انتہائی کم جسامت کے جانداروں کی شکل میں زندگی کا وجود تھا۔ مریخ کیلئے ناسا کے تحقیقی مشن کے انچارج جان گرنسی فیلڈ نے بتایا کہ ایک کار کے حجم والی خلائی گاڑی کو مریخ کی سطح پر اتارنا ایک مشکل مرحلہ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی ریاست فلوریڈا کے کیپ کینورل لانچنگ پیڈ کے نومبر 2011ء میں روانہ کیا جانے والا تحقیقی مشن جس پر اڑھائی ارب ڈالر لاگت آئی ہے، برطانوی وقت کے مطابق 5 بجکر 31 منٹ پر مریخ کی سطح پر اتے گا۔ 900 کلو گرام وزن کی 6 پہیوں والی یہ گاڑی 57کروڑ کلو میٹر کا سفر طے کر کے مریخ کی سطح پر پہنچے گی۔ حکام کے مطابق مریخ کی سطح پر لینڈنگ کے وقت خلائی گاڑی کی رفتار 21 ہزار 243 کلو میٹر فی گھنٹہ سے کم کر کے 2.7 کلو میٹر فی گھنٹہ تک لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مریخ کی طرف دو مشن بھیجے گئے۔ اسپیرٹ اور اپرچیونٹی نامی یہ دونوں گاڑیاں مریخ کی سطح پر موجود ہیں لیکن 6 اگست کو مریخ کی سطح پر پہنچنے والی خلائی گاڑی کیوراسٹی پہلی دونوں گاڑیوں سے بڑی ہے۔