04 دسمبر ، 2017
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے پاکستان ہاکی ٹیم کی خاتون گول کیپر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن سے رواں سال اکتوبر میں قومی ہاکی ٹیم کی گول کیپر سیدہ سعدیہ کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کئے جانے کے واقع کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی۔
یاد رہے اکتوبر میں گوجرہ سے تعلق رکھنے والی سیدہ سعدیہ نے کوچ سعید خان پر اپنے وڈیو پیغام کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا الزام لگایا تھا جس کے جواب میں اپنا دفاع کرتے ہوئے سعید خان نے کہا تھا کہ گول کیپر نے کو برونائی کے تین ملکی ٹورنامنٹ سے ڈراپ کیا گیا جس کی وجہ سے انہوں نے مجھ پر اس قسم کے الزامات عائد کیے۔
بعد ازاں پی ایچ ایف ویمنز ونگ نے اس بارے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی اور کوچ کو گول کیپر کے الزامات سے بری قرار دیدیا تھا۔
اب انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اس بارے میں پاکستان اولمپک کمیٹی سے آزادانہ رپورٹ مانگ لی ہے۔
اولمپک کمیٹی کا موقف ہے کہ جنسی ہراسگی کے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیق ہونی چاہیے اور اگر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن سمجھتا ہے کہ پی ایچ ایف کی تحقیقات مناسب نہیں تو وہ ازسر نو تمام تحقیق کرنے کا مجاز ہے۔
یاد رہے کہ ہاکی فیڈریشن انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کے ماتحت ہے اور اس نے باقاعدہ اولمپک کے چارٹر پر دستخط کر رکھے ہیں جس میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کے حوالے سے سخت موجود ہیں۔