06 دسمبر ، 2017
پاکستان کرکٹ میں کئی با صلاحیت کھلاڑی ہیں ،جو ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل عمدہ کارکردگی کے باوجود اپنی باری کے منتظر ہیں، ان ہی میں سے ایک راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے صدف حسین ہیں۔
بائیں ہاتھ سے تیز بولنگ کرنے والے صدف حسین کو 2011ء میں چیف سلیکٹر محسن خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار بولنگ پر ون ڈے اور ٹی 20سیریز کےلئے منتخب کیا تھا۔
البتہ بغیر کوئی میچ کھیل کر واپس آنے والے صدف حسین ڈومیسٹک کرکٹ میں ہر سیزن میں شاندار بولنگ کے باوجود دوسراموقع ملنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
73فرسٹ کلاس میچوں میں 18.19کی اوسط سے353وکٹیں حاصل کرنے والے صدف حسین خان ریسرچ لیبارٹریز کے لئے کھیلتے ہیں۔
صدف حسین کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے انہیں اب تک ٹیم میں منتخب کیوں نہیں کیا گیا۔
انگلینڈ میں لیگ کرکٹ کھیلنے کے سوال پر صدف کا کہنا ہے کہ سیزن سے ملنے والے چند لاکھ روپے سے گھر کا خرچا اچھا چل جاتا ہے، تاہم اس میں عمدہ کارکردگی کے بعد جب انۃیں منتخب نہیں کیا جاتا تو حسرت بھری نگاہوں سے پی سی بی کی طرف دیکھنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔
البتہ صدف حسین کا کہنا ہے کہ ہر سیزن میں نئی توانائی کیساتھ اسی لئے کھیلتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے گھر دیر ہے، اندھیر نہیں۔