Time 10 دسمبر ، 2017
پاکستان

پیپلز پارٹی کی حلقہ بندیوں کے بل کی منظوری کیلئے مشروط آمادگی کا اظہار

حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان حلقہ بندیوں کے بل کی سینیٹ سے منظور پر بیک ڈور ڈپلومیسی کامیاب ہوگئی اور پیپلز پارٹی نے بل کی منظوری کے لئے مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حلقہ بندیوں کا بل پیر سے ہونے والے سینیٹ اجلاس میں منظور کیے جانے کا امکان ہے جب کہ اس حوالے سے حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے اور پیپلز پارٹی نے بل کی منظوری کے لئے مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی شرائط میں شامل ہے کہ بل این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کو وسائل کی تقسیم پر اثرانداز نہیں ہوگا جب کہ بل مشترکہ مفادات کونسل کی کسی سفارشات پر بھی اثر انداز نہیں ہوگا۔

پیپلز پارٹی کی شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ بل کے تحت نئی حلقہ بندیوں کا اطلاق صرف اگلے ایک الیکشن پر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق مردم شماری کی حتمی رپورٹ اپریل میں آنے کا امکان ہے اور مردم شماری کی حتمی رپورٹ آنے پر حلقہ بندیوں کے بل کادوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مردم شماری آڈٹ کے طریقہ کار کے حوالے پانچ شرائط پیش کی تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انہیں مسترد کردیا۔

مراد علی شاہ نے جو شرائط پیش کی ان میں آڈت کے لیے اقوام متحدہ کی ٹیمپلیٹ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ مردم شماری کے نتائج مرحلہ وار آن لائن کرنے کا بھی کہا گیا۔

وفاقی حکومت کے سامنے شرط رکھی گئی کہ خاندان کے تناسب کے بجائے تمام افراد کو گنا جائے اور ایک فیصد آبادی کے آڈٹ کیلئے ڈیموگرافر کا کمیشن تشکیل دیا جائے۔

حکومت سندھ نے شرط رکھی کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سے آڈٹ نہ کرایا جائے کیوں کہ ان کے پاس تجربہ نہیں ہے جبکہ 40 لاکھ سے زائد غیرقانونی مقیم افراد کو بھی گنا جائے۔

مزید خبریں :