11 دسمبر ، 2017
چین نے سی سی ٹی وی مانیٹرنگ کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک تیار کرلیا جس کے بعد چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں سے بچنا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔
کچھ عرصے پہلے تک یہ ٹیکنالوجی ہالی ووڈ کی فلموں میں بطور فکشن پیش کی جارہی تھی لیکن اب اس ٹیکنالوجی کو حقیقت میں بدل کر چین نے سب کو ہی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں گھر سے نکلتے ہی شہری کی شناخت اور نقل و حرکت ریکارڈ پر ہوتی ہے اور سی سی ٹی وی کیمرے کی رینج میں آتے ہی شناخت اور پھر فرد کا ریکارڈ فورا اسکرین پر آجاتا ہے۔
چین میں نگرانی کے اس نظام کا جائزہ لینے کے لیے برطانوی صحافی نے پولیس ریکارڈ میں خود کو مشکوک درج کرایا۔
پولیس اسٹیشن سے باہر نکلنے اور مانیٹرنگ نظام کی رینج میں آنے کے ساتھ ہی چند منٹ بعد مشکوک شخص پولیس کی حراست میں تھا۔
اب تک اس مانیٹرنگ نظام کے لیے 17 کروڑ کیمرے نصب کیئے جاچکے ہیں اور چینی حکومت 2020 تک ہائی ٹیک سی سی ٹی وی کیمروں کی تعداد 45 کروڑ تک لے جانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
مستقبل میں یہ نظام ہر شہری کی نقل و حرکت کے رویوں کی بنیاد پر ایک ریٹنگ بھی مرتب کرتا رہے گا۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس نظام سے نہ صرف جرائم کو روکنا بلکہ جرم ہونے سے پہلے ہی آگاہ ہو کر حرکت میں آنا یقینی ہوسکے گا۔
چین کے ایک بینک نے تو چہرہ شناخت کرنے کی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر صارفین کو اے ٹی ایم کارڈ رکھنے اور پاس ورڈ یاد کرنے کی مشکل سے نکال دیا ہے۔
صارفین اے ٹی ایم میں لگے کیمرے میں چہرہ شناخت کراکر رقم نکال سکتے ہیں۔