22 دسمبر ، 2017
کراچی: فیروز آباد تھانے میں نوجوانوں پر تشدد کے کیس میں ڈی ایس پی یعقوب جٹ کے بھانجے قدیس یونس کو گرفتار کرلیا گیا۔
گزشتہ روز کراچی کے تھانے فیروز آباد کے ڈی ایس پی یعقوب جٹ نے نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈی ایس پی یعقوب جٹ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں پر لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ پر تشدد کیا۔
ڈی ایس پی کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا جب کہ معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے نوٹس لیا۔
ایڈیشنل آئی جی کے ایکشن پر ڈی ایس پی یعقوب جٹ کو جمعرات کی رات معطل کردیا گیا جب کہ پولیس نے اس کے بھانجے قدیس یونس کو گرفتار کرلیا جو خود سابق پولیس افسر کا بیٹا ہے۔
پولیس کےمطابق ملزم قدیس یونس کو فیروز آباد سے گرفتار کیا گیا ہے اور متاثرہ ایک لڑکے قیصر کے والد کی مدعیت میں اس پر مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم قدیس یونس پر اسلحہ دکھا کر دھمکانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جب کہ نوجوانوں پر تشدد کا مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔
ملزم پر الزام ہے کہ اس نے متاثرہ لڑکے کے والد کو دھمکایا تھا اور معاملہ میڈیا پر لانے یا مقدمہ درج کرانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے قیصر پرتشدد کے اصل واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ کو واقعے کی تفتیش کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
مشتاق مہر نے ڈی ایس پی کے نوجوانوں پر تشدد میں ملوث ہونے کی صورت میں سخت کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔