31 دسمبر ، 2017
اسلام آباد:دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے منعقد کی گئی ’’القدس کانفرنس ‘‘میں شرکت کرنے والے فلسطینی سفیر کو بھارتی حکومت کے احتجاج کے بعد فلسطین واپس بلا لیا گیا۔
پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر ولید ابو علی نے جمعہ کے روز منعقدہ کانفرنس میں نہ صرف شرکت کی بلکہ خطاب بھی کیا تھا۔
جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کے ساتھ بیٹھے ہوئے ولید ابو علی کی تصاویر بھی چھپی تھیں جس پر بھارتی حکومت نے فلسطینی حکومت سے احتجاج کیا تھا اور اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسینی سفیر نے حافظ سعید کی طلب کردہ کانفرنس میں کیوں شرکت کی؟ جبکہ اقوام متحدہ کی جانب سے حافظ محمد سعید پر پابندی عائد ہے اور امریکا نے ان کو دہشتگرد قرار دے کر ان کے سر کی رقم مقرر کی ہوئی ہے۔
بھارت کے احتجاج کے بعد چنانچہ گزشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے حکم پر فلسطینی سفیر ولید ابو علی کو پاکستان سے رام اللہ واپس بلا لیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان میں فلسطینی سفیر کو واپس فلسطین بلالیا گیا ہے تاہم اسلام آباد میں فلسطینی سفارتخانہ اس حوالے سے کسی خبر کی تصدیق یا تردید کرنے سے معذرت کرتے ہوئے لا علمی کا اظہار کر رہا ہے۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق جمعہ کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں تحفظ بیت المقدس کانفرنس اور ریلی کے دوران، جس کا اہتمام دفاع پاکستان کونسل نے کیا تھا اور جس میں حافظ سعید نے شرکت کی تھی اور شرکاء سے خطاب بھی کیا تھا، اس اجتماع میں پاکستان میں فلسطینی سفیر ولید ابوعلی کی شرکت پر بھارت نے فلسطین کی حکومت سے سخت احتجاج کیا تھا اور فلسطین کی وزارت خارجہ سے کہا تھا کہ بھارت اس بات کو کسی صورت تسلیم نہیں کرے گا کہ حافظ سعید جو کہ ممبئی حملوں کے ماسٹر مائینڈ ہیں اور جنہیں اقوام متحدہ نے دہشت گرد قرار دے رکھا ہے فلسطینی سفیر اس کے سا تھ کسی اجتماع میں شرکت کریں۔
بھارت کی طرف سے فلسطینی حکومت سے یہ احتجاج جمعہ کو ہی اجتماع کے دوران کر دیا گیا تھا جس میں بھارت نے سخت الفاظ میں اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔