Time 12 جنوری ، 2018
پاکستان

اسپیکرنے بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اراکین سے تجاویز مانگ لیں

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے اراکین سے تجاویز مانگ لیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت طلال چوہدری نے ایوان کو زینب قتل اور اس کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی جب کہ اراکین نے زینب قتل سمیت بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے مختلف تجاویز دیں۔

طلال چوہدری نے بریفنگ کے دوران کہا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات پورے پاکستان میں ہورہے ہیں، ایک چھوٹی کمیٹی بنادیتے ہیں جو جائزہ لے کہ ایسے واقعات نہ ہوں، مستقبل میں ایسے قوانین بنائے جائیں کہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ زینب قتل کے معاملے میں پورے ادارے کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے، پنجاب پولیس ہی گھنٹوں میں مجرمان تک پہنچے گی۔

طلال چوہدری نے کہا کہ قصور میں آگ لگائی گئی، لوگوں کو حالات خراب کرنےکےلیے اکسایا گیا،سوشل میڈیا پر مسلم لیگ (ن) کے ایم پی ایز کے نمبر دے کر لوگوں کو اکسایا گیا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، سیاسی جماعتوں کے کردار کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے۔

طلال چوہدری نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت قصور میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 37 افراد کو جلاؤ اور گھیراو کے الزام میں گرفتار کیاگیاہے جب کہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت ڈیڑھ درجن سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی کہا کہ پارٹی مفادات سے بالا تر ہوکر اس مسئلے پر بات کرنے کی ضرورت ہے، یہ مضمون کہیں بھی نصاب میں شامل نہیں، جب بھی اس حوالے سے مضامین نصاب میں شامل کرنے کی بات کی جاتی ہے تو ہنگامہ ہوتا ہے۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ ڈی آئی خان میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا، تعصب نا برتا جائے، اگر ایک مجرم کو ڈی چوک پر سرعام پھانسی لگا دیں تو کبھی دوبارہ ایسا واقعہ نہیں ہوگا۔  

اسپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق نے اراکین کی مختلف تجاویز کے بعد کہا کہ صرف باتوں تک یہ واقعہ محدود نہ رکھا جائے، اگر کوئی واقعہ ہو جائے تو سمری ٹرائل کیسے ہو، عدالتی فیصلے کا وقت بحی متعین ہو اور وہ بھی جائزہ لے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ زیادتی کے واقعات پر کمیٹی بنائی جائے جو واقعات کا جائزہ لے گی جب کہ کمیٹی واقعے کا ٹرائل کرنے اور عدلیہ کو بھی مخصوص مدت تک ایسے معاملے کا فیصلہ کرنے کی لائن دے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے تمام اراکین سے بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے تمام اراکین سے مزید تجاویز مانگ لیں۔ 

مزید خبریں :