22 جنوری ، 2018
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں، فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں۔
ترجمان پاک فوج نے بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں کردار پر وزراء کے بیانات کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جو بھی تبدیلیاں ہوئیں سیاسی عمل کے ذریعے ہوئیں، آرمی چیف نے ہمیشہ کہا کہ وہ آئین پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی حدود میں انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے ان پر عمل کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی کارروائی کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا بھی ہے، کوئی مس ایڈونچر ہوگا تو اس کا جواب دیا جارہا ہے اور دیا جاتا رہے گا۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نے کئی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، جارحیت کا مقصد دہشتگردی کیخلاف جنگ سےہماری توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں چلنے والی تحریک آزادی بھارت کے بس سے باہر ہورہی ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کنٹرول لائن پر بھارتی گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی بات تو دوستی کی کرتے ہیں لیکن بھارتی فوج نے صرف جنوری میں سیزفائر کی 208 خلاف ورزیاں کیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے پچھلے سال سیزفائر کی اٹھارہ سو ایک خلاف ورزیاں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیزفائر معاہدے پر ہم قائم ہیں اور گولہ باری کی ابتداء نہیں کرتے مگر بھارتی گولہ باری کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں، یہ کہنا غلط ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر افغانستان جاکر حملے کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابل میں دھماکا افغانستان میں موجود قوتوں نے کیا ہے، حقانی نیٹ ورک کا تعلق بھی افغانستان سے ہے۔