Time 27 جنوری ، 2018
پاکستان

انتظار قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی میں اختلافات


انتظار قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا جس میں عسکری اور نیم عسکری ادارے کے اہلکار شامل نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق 3 اداروں کو جے آئی ٹی کی تشکیل کے طریقہ کار پر اعتراض ہے کیونکہ باقاعدہ نوٹی فکیشن محکمہ داخلہ جاری کرتا ہے لیکن ان کو ملنے والا نوٹی فکیشن سی ٹی ڈی حکام نے جاری کیا ہے۔

انتظار احمد قتل کیس کی جے آئی ٹی نے ڈیفنس کراچی میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا جس میں عسکری اور نیم عسکری ادارے کے ارکان ٹیم کے ہمراہ نہیں تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ سے جاری نہ ہونے پر دو عسکری اور ایک نیم عسکری ادارے کے اہلکار نے آج کرائم سین کا دورہ نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق جب تک محکمہ داخلہ سے باقاعدہ نوٹی فیکیشن نہیں ہوگا اس وقت تک عسکری ادارے شرکت نہیں کریں گے۔

دوسری جانب ذرائع محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے لئے محکمہ داخلہ سے نوٹیفکیشن جاری ہونے میں 3 سے 4 روز لگتے ہیں۔

کراچی میں انتظار قتل کیس کی تفتیش کرنے والی نامکمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا، ٹیم کی قیادت ایس ایس پی سی ٹی ڈی انٹیلی جنس پرویز چانڈیو نے کی، جے آئی ٹی نے تقریباً آدھ گھنٹے تک جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔

پرویز چانڈیو نے بتایا کہ سی سی ٹی وی وڈیو کا بغور جائزہ لیا گیا اور بہت سے موبائل فونز کی تفصیلی جانچ کرائی جا رہی ہے، اب تک جو چیزیں واضح ہوئی ہیں ان کے مطابق اعلی افسران کا ماتحت اہلکاروں پر کنٹرول نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دو اہلکاروں نے کار پر فائرنگ کی اور ان کی فارنزک میچنگ بھی آ گئی ہے، قیاس آرائیاں بہت ہیں تاہم حتمی رپورٹ پیر کو ہونے والے تیسرے سیشن کے بعد جاری کریں گے۔

مزید خبریں :