01 فروری ، 2018
کراچی: ماورائے عدالت قتل کیے گئے نقیب اللہ محسود کے خاندان نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سے دیت کے لیے معاملات طے ہونے کی اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے۔
نقیب اللہ کے کزن نور رحمان کا کہنا ہے کہ نقیب کے قاتل کی سزا چاہتے ہیں، دیت نہیں لیں گے۔
نقیب کے والد نے کہا کہ ڈیل کی باتیں جھوٹی ہیں، انصاف چاہیے، نقیب اللہ پیسے سے نہیں انصاف سے زندہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا شہید ہے اور اس کے معاملے پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کی جائے گی۔
اس سے قبل اعلیٰ سرکاری ذرائع سے خبر سامنے آئی تھی کہ مفرور سابق ایس ایس پی ملیر نقیب اللہ کے خاندان کو دیت کی پیشکش کرادی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ نقیب اللہ کے خاندان کے بڑوں سے دیت کے معاملے پر رابطہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔
بعدازاں نقیب اللہ محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر آواز بلند کی گئی جس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔
بعدازاں آئی جی سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کی، جس کے باعث انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس معاملے کا از خود نوٹس لیا اور اس حوالے سے آج ہونے والے سماعت میں راؤ انوار کو گرفتار کرنے کے لیے آئی جی سندھ کو 10 روز کی مہلت دی۔