پاکستان
Time 08 فروری ، 2018

چیف جسٹس ایگزیکٹ، بول کیخلاف تحقیقات و مقدمات کی نگرانی کریں، پی بی اے

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے چیف جسٹس پاکستان سے ایگزیکٹ اور بول کے خلاف تحقیقات اور مقدمات کی نگرانی کی اپیل کر دی۔

پی بی اے کے ایک بیان میں ایگزیکٹ کے جعلی ڈگریوں اور بھتوں کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان کے از خود نوٹس کا خیر مقدم کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس شرمناک جرم کے تسلسل سے پاکستان کی دنیا بھر میں سخت بدنامی ہوئی اور پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کی کمزوری عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث بنی۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے کا نوٹس لینے کے لیے بارہا چیف جسٹس پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی۔

پی بی اے کا کہنا ہے کہ اگر معاملہ ایگزیکٹ یا جعلی ڈگریوں تک محدود رہتا تو بات الگ تھی مگر ایگزیکٹ نے جرائم سے حاصل کی گئی یہ رقوم پاکستان میں میڈیا میں دو چینلز بول اور پاک نیوز میں لگادی۔

بیان میں کہا گیا کہ میڈیا ملک کا چوتھا اہم ترین ستون ہے، جس کا مقصد عوامی مفاد کو تحفظ دینا ہے۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کو میڈیا انڈسٹری میں کالے دھن کے ساتھ گھسنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، ایگزیکٹ اور بول تسلسل کے ساتھ ملک کے نظام قانون کو گالی دے رہے ہیں اور تحقیقات کے مراحل پر اثر انداز ہو رہے ہیں جس سے ان کے جرائم کا سلسلہ اور کالے دھن کی ریل پیل اب بھی جاری ہے۔ ایف ائی اے کی جانب سے سپریم کورٹ کو ادھوری معلومات کی فراہمی اور حقائق کی پردہ پوشی اس کی مثال ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح سے ایگزیکٹ اور بول کے مقدمات پر سمجھوتا کیا گیا ہے۔

پی بی اے نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ عدالت عظمٰی ایگزیکٹ اور بول کے خلاف مقدمات کی خود نگرانی کرے تاکہ ان مقدمات کو شفاف تحقیقات کےساتھ منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے اور نشریاتی اداروں اور کروڑوں عوام کے مفاد کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جعلی ڈگریوں کے دھندے میں ملوث ادارے ایگزیکٹ اور کالے دھن سے چلنے والے چینل بول کے خلاف تحقیقات اور انصاف کے تقاضے پورے کر کے مثال قائم کی جائے تاکہ جرائم کی رقوم سے پروردہ اور پیوستہ قوتیں اپنے عزائم لے کر اہم ترین اداروں میں گھس نا سکیں۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے بھتہ خوری اور جعلی ڈگریاں بیچنے میں ملوث کمپنی ایگزیکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں فریقِ مقدمہ بننے کی درخواست بھی دائر کر دی۔

درخواست سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر اور احمد قاضی کے ذریعے دائر کی گئی۔

مزید خبریں :