13 فروری ، 2018
ایم کیو ایم پاکستان کے ممبر قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ پر خاتون سے زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق علینہ خان نامی خاتون نے گلشن اقبال تھانے میں سلمان مجاہد بلوچ کے خلاف زیادتی اور بلیک میلنگ کی درخواست درج کرائی ہے۔
خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سلمان مجاہد بلوچ نے انہیں پہلی بار 12 اگست 2014 کو پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور خفیہ کیمرے سے ان کی ویڈیو بھی بنائی۔
خاتون نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سلمان مجاہد بلوچ نے شادی کا وعدہ کر کے مجھے خاموش رہنے کا کہا لیکن جب میں نے ان پر زور دیا تو ایم کیو ایم کے ممبر قومی اسمبلی نے بھائی کو اغوا کیا اور بھائی کو الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
علینہ نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ سلمان مجاہد بلوچ ویڈیوز کے عوض 40 لاکھ روپے کا تقاضا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کسی قسم کا جانی و مالی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار سلمان مجاہد بلوچ ہوں گے۔
دوسری جانب سلمان مجاہد بلوچ نے بھی ایک ماہ قبل انہی خاتون کے خلاف 40 لاکھ روپے کی جعلسازی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
سلمان مجاہد بلوچ نے علینہ نامی خاتون کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خاتون نے لاہور کے شوکت خانم میں اپنی والدہ کے علاج کی غرض سے مجھے سے 40 لاکھ روپے بٹورے۔
ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ خاتون نے مجھ سے مزید رقم کا مطالبہ کیا تو میں نے شک کی بناء پر مزید رقم دینے سے انکار کردیا، بعد ازاں مجھے معلوم ہوا کہ خاتون نوسز باز ہے۔