Time 13 فروری ، 2018
پاکستان

این اے 154 میں پی ٹی آئی کو اپ سیٹ شکست دینے والے ن لیگی امیدوار کون ہیں؟


لودھراں میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 154 کا انتخاب ایک معروف شخصیت یعنی جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کے مقابلے میں ایک غیر معروف شخصیت پیر اقبال شاہ قریشی نے جیتا۔

پیر اقبال شاہ قریشی حلقے میں سماجی شخصیت کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں، ان کے دو بیٹے ہیں جن میں سے ایک رکن صوبائی اسمبلی ہے، وہ لوگوں پر دم درود کرتے ہیں اور لوگ ان سے عقیدت بھی رکھتے ہیں۔ ان کے ذاتی استعمال میں صرف ایک 2009 ماڈل کی گاڑی ہے۔

ان کے والد پیر کرم بخش قریشی نے لوگوں کی فلاح و بہود کے لئے ڈیڑھ مربع اراضی وقف کی تھی جس پر اسپتال، اسکول، گورنمنٹ ڈگری بوائز گرلز کالج قائم ہے جبکہ مخدوم عالی میں جدید ٹراما سینٹر بھی ان ہی کی عطیہ کردہ زمین پر بنا ہے۔

پیر اقبال شاہ نے لاہور سے گریجویشن کیا ہے، ان کا ذریعہ معاش زمینداری ہے۔ الیکشن کمیشن میں انہوں نے 9 کروڑ 4 لاکھ 85 ہزار 123 روپے کے اثاثہ جات ظاہر کئے ہیں۔

وہ 2005 میں تحصیل ناظم منتخب ہوئے اور حالیہ بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین یونین کونسل منتخب ہوئے۔یونین کونسل کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے کر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا ہے اور جہانگیر ترین کے بیٹے کو شکست دی۔

دوسری جانب پیر اقبال شاہ سے شکست کھانے والے علی خان ترین جہانگیر ترین کے اکلوتے بیٹے اور تین بہنوں کےبھائی ہیں۔

علی ترین شادی شدہ اور ایک بچی کے والد ہیں، ان کے والد جہانگیر ترین رکن قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔

جہانگیر ترین نے اپنے بیٹے کو دو سماجی اداروں لودھراں پائلٹ پروجیکٹ اور ترین ایجوکیشن فاونڈیشن کا چیف ایگزیکٹو بنا رکھا ہے۔

علی خان ترین کے اثاثہ جات کی مالیت تین ارب 63 کروڑ 31 لاکھ 91 ہزار 33 روپے ہے۔ علی ترین نے بی بی اے کینیڈا سے کیا، لندن سے ایم بی اے کیا۔

جہانگیر ترین ایک سرمایہ دار، شوگر ملوں کے مالک، ذاتی جہاز رکھنے والے، منجھے ہوئے سیاستدان اور تحریک انصاف کے اہم رہنما ہیں۔

انہوں نے پیر اقبال شاہ کے مقابلے میں ضمنی انتخاب کے لیے اپنے بیٹے کو میدان میں اتارا۔ جو نشست جہانگیر ترین نے 2015 کے ضمنی انتخاب میں 38 ہزار ووٹوں سے جیتی تھی اسی پر ان کے بیٹے کو 26 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست ہوئی۔

مزید خبریں :