Time 14 فروری ، 2018
کھیل

ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کسی ایک شہر کی بیٹنگ پچز پر نہیں ہونے چاہئیں، انضمام الحق

کراچی: ڈومسٹک ٹورنامنٹ میں بولروں پر قہر نازل کرنے والے بلے بازوں کے حوالے سے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ کسی ایک شہر کی سازگار پچز پر ڈومسٹک ٹورنامنٹ نہیں ہونے چاہئیں۔ 

جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کا راولپنڈی میں کھیلے جانے والے حالیہ ٹورنامنٹ میں بیٹسمینوں کی دھواں دار کارکردگی پر کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ کے میچ ایک شہر کی بیٹنگ پچز پر نہیں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے حالیہ دورے میں پوری ون ڈے سیریز میں ہماری بیٹنگ لائن مشکلات میں گھری رہی جبکہ بولر پورے ٹورنامنٹ میں مار کھاتے رہے۔

انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ون ڈے ٹورنامنٹ میں کارکردگی دکھانے والوں کی صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں تاہم ڈومسٹک پچز پر بیٹسمینوں کی صلاحیتوں کو پرکھنا مشکل ہے۔

سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان پچوں پر جہاں گھٹنے سے اوپر گیند نہیں آتی اور پورے ٹورنامنٹ میں گیند سوئنگ ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دی، ایسی پچز پر بیٹسمینوں کی کوالٹی اور اسکلز کو نکھارا نہیں جاسکتا اور ایک وینیو پر ہونے والے میچوں کی کارکردگی پر کسی کو جانچنا مشکل ہے۔

انضمام الحق نے کہا کہ جب یہی بیٹسمین آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقا میں کھیلتے ہیں تو انہیں باونسی پچز پر بیٹنگ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور سوئنگ کے سامنے بھی بیٹسمین مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔

انضمام الحق نے کہا کہ اعداد و شمار پر ٹیمیں منتخب کرنا مشکل کام ہے، اگر آپ فرسٹ کلاس کرکٹ کے ریکارڈ دیکھیں تو آپ حیران ہوجائیں لیکن ان ریکارڈز پر کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے تو ہمیں جواب دینا مشکل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ریجنل ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں بیٹسمینوں نے رنز کے ڈھیر لگائے اور بیٹنگ کے لئے سازگار پچز پر بڑے بڑے اسکور کرکے سلیکشن کمیٹی کے مسائل میں اضافہ کردیا۔ 

خیال رہے کہ ریجنل ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں کراچی نے اسلام آباد کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

ریجنل ٹورنامنٹ میں بائیں ہاتھ کے اوپنر شان مسعود نے 8 میچوں میں 656 رنز بنائے، ان کا بیٹنگ اوسط 109.33 تھا انہوں نے دو سنچریاں اور چار نصف سنچریاں بنائیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 182 ناٹ آوٹ تھا۔

افتخار احمد نے ایک سنچری اور پانچ نصف سنچریوں کی مدد سے 522 رنز بنائے، کراچی کے خرم منظور نے تین مسلسل سنچریوں کی مدد سے 522 رنز بنائے جب کہ بابر اعظم نے اسلام آباد کی جانب سے دو میچ کھیلے اور دو سنچریوں کی مدد سے 241 رنز اسکور کئے۔

عابد علی نے ایک ڈبل سنچری کی مدد سے 509، اکبر رحمن نے 424، فیضان ریاض نے 409 اور عثما ن صلاح الدین نے 355 رنز اسکور کئے۔ٹیسٹ بیٹسمین فواد عالم نے فائنل میں 149 رنز بنائے اور 8 میچوں میں 313 رنز بنائے۔

ون ڈے ٹورنامنٹ کے زیادہ تر میچز راولپنڈی اسٹیڈیم میں ہوئے جہاں بیٹسمینوں کا راج رہا، دیگر بیٹسمینوں میں لاہور بلیوز کے محمد سعد نے 464، سعود شکیل نے 334، احمد شہزاد نے 163 اور محمد رضوان نے 291 رنز بنائے۔

مزید خبریں :